(سٹی 42): رکاوٹیں ختم، اب لاہورمیں اورنج لائن ٹرین بھی چلے گی۔ سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کو منصوبہ مکمل کرنے کی مشروط اجازت دیدی۔ 31 شرائط کے اندر یہ بھی شرط ہے کہ سو ملین روپے تاریخی عمارتوں کے تحفظ پرخرچ ہوں گے۔
لاہورمیں اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ شروع ہوا تو اس کی راہوں میں کئی رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ کبھی احتجاج تو کبھی عدالتی مقدمات کا سامنا رہا,قابل اعتراض مقامات پر عدالتی حکم کے مطابق کام اب تک رُکا رہا لیکن پنجاب حکومت نے عدالت سے اجازت کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ پنجاب حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی اور اب بالآخر پنجاب حکومت یہ مقدمہ جیت چکی ہے۔
سپریم کورٹ نے اورنج ٹرین پر فیصلہ سنا دیا ہے اور حکومت کو یہ منصوبہ مکمل کرنے کی مشروط اجازت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے منصوبے کیخلاف تمام درخواستیں مسترد کر دی ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے حکم جاری کیا ہے کہ منصوبے کے حوالے سے سپیشل کمیٹی تشکیل دی جائے، 100 ملین روپے کا فنڈ تاریخی عمارات کے تحفظ کیلئے استعمال کیا جائے۔
مقدمے کی سماعت کرنے والے بنچ میں جسٹس عظمت سعید شیخ اور جسٹس مقبول باقر شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے اپریل میں سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ منصوبے میں کوئی غیر قانونی پہلو نہیں دیکھا، جسٹس مقبول باقر نے اختلافی نوٹ لکھا ہے کہ سپریم کورٹ نے 31 شرائط کے ساتھ پنجاب حکومت کی درخواست منظور کی۔
خواجہ احمد حسان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نےعوامی مفاد میں فیصلہ دیا البتہ فیصلے میں تاخیر سے قومی خزانے پر بوجھ بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ ماہ کے اندر مسنگ لنکس کو مکمل کیا جائے گا۔