ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ضلعی انتظامیہ کی توجہ کورونا پرمرکوز، پولیو وائرس کا خطرہ سنگین ہو گیا

ضلعی انتظامیہ کی توجہ کورونا پرمرکوز، پولیو وائرس کا خطرہ سنگین ہو گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

لوئرمال (زاہدچودھری،عثمان علیم)ضلعی انتظامیہ کی تمام تر توجہ کورونا پرمرکوز،شہر میں پولیو وائرس کا خطرہ بھی سنگین ہوگیا۔اپریل میں حاصل کیے گئے سیوریج کے تمام نمونوں میں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی۔

حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی روک تھام پرتمام تر توجہ دی جا رہی ہے جبکہ پولیو کے خلاف مہم بھی تعطل سے دوچارہے۔ اپریل میں آؤٹ فال روڈ،گلشن راوی اورملتان روڈ گرڈ سٹیشن سے حاصل کیے گئے سیوریج کےنمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کو بھجوائے گئے تھے۔ این آئی ایچ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شہر کے سیوریج میں پولیو وائرس بدستور موجود ہے۔

جوشہر کے باقی بچوں کی صحت کیلئے ایک سنگین نوعیت کا خطرہ ہے۔دوسری جانب شہرمیں ڈینگی نے بھی سراٹھانا شروع کردیا۔دوران سرویلنس فاضلیہ کالونی شاہ جمال سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔جس کی فوری طور پر تلفی کو یقینی بنایا گیا۔ ڈینگی ٹیموں کو علاقے میں سپرے کی ہدایات بھی کردی گئیں۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل صفدر حسین ورک نے شاہ جمال فاضلیہ کالونی کا دورہ کیا۔

جہاں ڈینگی ورکرز کی حاضری،کارکردگی،ان اور آؤٹ ڈور سرویلنس کا جائزہ لیا۔دوران سرویلنس ایک گھر سے ڈینگی لاروا کی تصدیق ہوئی۔جس پرفوری لاروا کو تلف کردیا گیا۔ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرنے ہدایت کی کہ گھروں کی چھتوں،پانی والی ٹینکیوں اورروم کولرز میں پانی جمع نہ ہو نے دیاجائے جبکہ پورے علاقے میں ڈینگی سپرے کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔

یاد ہے کہ پنجاب میں  کورونا وائرس کے حملوں میں تیزی آگئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں  کورونا وائرس کے 560 نئے کیس سامنے آگئے، جس کے بعد صوبے میں کورونا مریضوں کی تعداد 8693 ہو گئی۔ترجمان محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کے مطابق سب سے زیادہ لاہور میں 3210 کنفرم مریض ہیں، کورونا سے اب تک کل 156 اموات ہوچکی ہیں، 3086 افراد صحت یاب ہوچکے جبکہ 25 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

' لاہور میں زیر علاج مریضوں میں سب سے زیادہ ایکسپو میں 410، میو ہسپتال میں 368، پی کے ایل آئی میں 88، سروسز ہسپتال میں 15، چلڈرن میں 4 ، جناح میں 16، مزنگ میں 24، جنرل میں 10 تصدیق شدہ مریض زیر علاج ہیں۔

Shazia Bashir

Content Writer