لاہور ہائیکورٹ کا احاطہ میدان جنگ بن گیا

Lahore High Court
کیپشن: Lahore High Court
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) پسند کی شادی لڑکی والوں کو پسند آئی نہ لڑ کے والوں کو، دونوں خاندان لاہور ہائیکورٹ کے احاطہ میں لڑ پڑے، آنکھوں میں مرچیں ڈ النے، حملہ آور ہونے کی کوشش، پولیس نے لڑکی کو بحفاظت نکال لیا۔

 بدقسمتی سےہمارے سماج میں پسندکی شادی کو اس قدرمعیوب سمجھا جاتا ہے کہ ایک دوسرے کی پسند معلوم ہونے پر اچھے بھلے  رشتوں سے بھی انکارکردیا جاتا ہے، اسلام میں بھی نکاح کے لئے  مرد و عورت دونوں کی رضامندی پہلی اور بنیادی شرط ہے، اگر فریقین رضامند نہ ہوں تو پورا خاندان  بھی راضی ہو تو  نکاح کی شرط پوری نہیں ہوتی، حدیث میں بھی ہے کہ عورت کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے۔

ہمارے ملک میں اگر کو ئی لڑکی اور لڑکا   پسند کی شادی کرلیں تو  اُن کے ماں باپ ہی ان  کی جان کے دشمن بن جاتے ہیں اور پھر   پسند کی شادی کرنے والا جوڑا تحفظ  کے لئےعدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے اور اکثر اوقات عدالت  کے باہر ہی لڑکا اور لڑکی کے والدین لڑ پڑتے ہیں ، ایسا ہی ایک واقعہ آج لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں پیش آیا،  جہاں   پسند کی شادی کیس میں آئے فریقین آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، لاہور ہائیکورٹ کا احاطہ میدان جنگ بن گیا. لڑکی کے اہلخانہ نے الزام لگایا کہ لڑکےوالوں نے ہماری آنکھوں میں مرچیں ڈالیں، جس پر سکیورٹی والوں نے لڑکے کے اہلخانہ اور آنکھوں میں مرچیں ڈالنے والی خواتین کو حراست میں لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ لڑکی گلفام حیدر سے پسند کی شادی کیس میں بیان کیلئے عدالت آئی تھی۔

   

Sughra Afzal

Content Writer