( حسن علی ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے قرضوں کی اصل رقم کے التوا کی سہولت ستمبر 2020ء تک بڑھا دی۔
اسٹیٹ بینک کے ترجمان نے مطابق کورونا وائرس کی وبا مسلسل چھوٹے اور درمیانے کاروبار اور گھرانوں کے نقد کے بہاؤ پر اثر انداز ہورہی ہے۔ اس لیے بینک دولت پاکستان نے 30 ستمبر تک قرضوں کی اصل رقم کے التوا کی سہولت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم یہ سہولت صرف چھوٹے اور درمیانے کاروبار کی فنانسنگ، صارفی فنانسنگ، مکاناتی فنانس، زرعی فنانس اور مائیکرو فنانس کے لیے دستیاب ہوگی۔
یہ سہولت کارپوریٹس اور کمرشل قرض گیروں کو نہیں دی جارہی ہے کیونکہ ان کے قرضوں کی بڑی رقم پہلے ہی مؤخر کی جاچکی ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ مزید کاروباری ادارے اور گھرانے جو پہلے اس سہولت سے فائدہ نہیں اٹھا سکے تھے اب مستفید ہوسکیں گے۔
کورونا وائرس کی وبا کے ممکنہ معاشی اثرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے 26 مارچ 2020ء کو پاکستان بینکس ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے اشتراک سے کاروباری اداروں اور گھرانوں کو ان کی مالیات میں مدد دینے کے لیے جامع اقدامات کے ایک پیکیج کا اعلان کیا تھا۔
اس میں ایک اہم اقدام بینکوں اور ڈی ایف آئیز کے قرضوں کی اصل رقم کا التوا تھا۔ اس میں یہ سہولت دی گئی تھی کہ کاروباری ادارے اور گھرانے ایک سال کی مدت کے لیے اپنے قرضوں کے التوا کی درخواست کرسکتے ہیں تاہم مارک اپ کی رقم انہیں بدستور دینی ہوگی۔ اس اقدام کے تحت اس امر کو بھی یقینی بنایا گیا تھا کہ اصل رقم کے التوا سے قرض لینے والے کی کریڈٹ ہسٹری متاثر نہیں ہوگی اور ان سہولتوں کو کریڈٹ بیورو کے ڈیٹا میں تشکیل نو کردہ قرض کے طور پر ظاہر نہیں کیا جائے گا۔
یہ اقدام قرض لینے والوں کے لیے انتہائی مددگار ثابت ہوا جو اس حقیقت سے ظاہر ہے کہ 3 جولائی 2020ء تک بینکوں نے 359 ہزار سے زائد قرض گیروں کے قرضوں کی 593 ارب روپے کی اصل رقم موخر کی۔ قرض گیروں کی بڑی تعداد جو 3 جولائی 2020ء تک اس اسکیم کے تمام استفادہ کنندگان کا 95 فیصد بنتا ہے، چھوٹے قرض گیروں بشمول ایس ای ایم ایز، صارفی فنانس اور مائیکرو فنانس پر مشتمل رہی ہے۔