آٹو رکشہ پر واردات کرنیوالی خواتین کا گروہ سرگرم

  آٹو رکشہ پر واردات کرنیوالی خواتین کا گروہ سرگرم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

خبردار ہوشیار،  آٹو رکشہ میں نوسرباز خواتین کا گروہ سرگرم ہو گیا ، مغلپورہ ڈولفن سکواڈ نے ایسے ہی نوسر بازی کی وارداتیں کرنے والے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا۔

پولیس کے مطابق آٹو رکشہ پر وارداتیں کرنیوالی 3خواتین اور ان کے ساتھی رکشہ ڈرائیور گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان اپنے طریقے واردات میں رکشہ پر خواتین مسافروں کو لفٹ دیتے تھےاور اس کے بعد یہ گروہ سرگرم ہو جاتا ۔

پولیس کا کہنا تھا کہ یہ گروہ بالخصوص خواتین کو اپنا شکار بناتا تھا ،ایسی نوسربازی کا شکار ہونیوالی خاتون نے ڈولفن ٹیم کو مدد کیلئے کال کی ،جہاں پولیس نے موقع پر پہنچ کر خواتین گروہ سے ہتھیائی گئی 15 ہزار 900 روپے برآمد کر کے ان کے مالکان کے حوالے کر دیئے۔ خواتین گروہ دوران سفر طبیعت خراب ہونے کا بہانے کرکے مسافروں سے وارداتیں کرتے تھے۔ڈولفن ٹیم نے نوسرباز خواتین کو تھانے مغلپورہ کے حوالے کر دیاہے۔

دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران گھروں میں خواتین پر تشدد سمیت گلی محلوں کی لڑائیوں میں اضافہ ہوا جبکہ دوسری جانب پولیس نے دعویٰ کیا کہ کرائم کا گراف انتالیس فیصد کم رہا۔

لاہور میں جزوی لاک ڈاون چوالیس دن پورے کر گیا اس دوران شہریوں کی بڑی تعداد اپنے گھروں میں رہی اور شائد یہی وجہ تھی کہ گھروں میں پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا۔ ریسکیو ون فائیو کے ریکارڈ کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران جو ون فائیو پر گھریلو تشدد کی کالز آئیں ان کی تعداد عام دنوں کے مقابلے میں پچیس فیصد زیادہ رہیں جبکہ گلی محلوں میں لڑائی جھگڑے کے واقعات میں بھی بارہ فیصد اضافہ ہوا۔

پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کرائم کی وارداتوں میں کمی ہوئی،جزوی لاک ڈاون کے دوران ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں 39 فیصد کمی ہوئی،روڈ اینڈ شاپ روبری کیسز میں 42 فیصد کمی دیکھنے میں آئی،لاک ڈاون کے دوران روڈ سنیچنگ کی وارداتوں میں 37 فیصد کمی ہوئی،لاک ڈاون کے دوران قتل کے کیسز میں 80 فیصد کمی ہوئی۔

مزید خبریں:ویمن کرکٹرز کے وسیم اکرم اور بابر اعظم کیساتھ آن لائن لیکچرز ختم
گاڑی چھیننے کی وارداتوں میں 30 فیصد جبکہ گاڑی چوری کی وارداتوں میں 29 فیصد کمی ہوئی،جزوی لاک ڈاون کے دوران چوری کی وارداتوں میں 33 فیصد کمی ہوئی، لاک ڈاؤن کے دوران پولیس نے شہر میں دو سو انتیس مقامات پر ناکہ بندی کی اور پولیس کی نفری سڑکوں پر گشت کرتی رہی اگر اسی طرح سال بھر پولیس پٹرولنگ اور ناکہ بندی کو موثر بنایا جائے تو شہریوں ہر پولیس کا اعتماد بڑھے گا۔

Malik Sultan Awan

Content Writer