(وقارگھمن ) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھانے، طبی عملہ کی حفاظت یقینی بنانے اورنجی میڈیکل کالجزکے ہسپتالوں کوقرنطینہ بنانے کامطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایم اے کے صدر پروفیسر اشرف نظامی کا کہنا تھا کہ حکومت لاک ڈاؤن کی مدت بڑھائے،عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق ٹیسٹوں کی صلاحیتوں کو مزید بڑھایا جائے، مریضوں کو سپیکر قومی اسمبلی کی طرح گھروں میں قرنطینہ کیا جائے، ہر شہر میں مستقل بنیادوں پر 1 ہزار بیڈ کے ہسپتال بنائے جائیں۔پی ایم اے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے جاں بحق مریضوں کی میت کی بے حرمتی کی جا رہی ہے۔
میت کی تدفین کیلئے فرانزک میڈیسن ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے، تابوت پر شیشہ لگایا جائے تا کہ مرحوم کے اہلخانہ میت کا آخری دیدار کر سکیں۔پی ایم اے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت بنکوں کے باہر لگی لمبی لائنوں کا نوٹس لے، شہر میں ہاتھ دھونے کیلئے مستقل انتظامات کئے جائیں، پی ایم اے کا مزیدکہنا تھا کہ حکومت ہیلتھ پروفیشنلز کو معیاری حفاظتی سامان کی فراہمی یقینی بنائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ کیا گیا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پائپ، سٹیلز، سپیئر پارٹس اور مشینری، بجلی کے سامان کی دکانیں کھولنے بارے بھی غور کیا گیا ہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری، کنسٹریکشن انڈسٹری اور گلاس مینوفیکچرز کی دکانیں بھی کھولی جائیں گی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کپڑے کی دکانیں 15 رمضان سے 6 گھنٹے کے لئے کھولی جائیں گی۔ پارکس کو بھی کھولا جائے گا لیکن پارکس میں لگے جھولے بند رہیں گے، تمام دکانیں کھولنے اور بند کرنے کا وقت مختص کیا جائے گا۔ ایس او پیز پر عملدآمد کرنا سب کے لئے لازم ہو گا۔
وزیر اعظم عمران خان کے لاک ڈاؤن میں نرمی کے اشارے کے بعد مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے کام جاری ہے، مارکیٹیں کھولنے سے پہلے علاقوں کی سمارٹ سکریننگ کا فیصلہ کیا گیا ہے،زون وائز مارکیٹوں کے گردونواح کی کورونا سمارٹ سیکرننگ کروائی جائے گی۔