بلاول بھٹو نے عوام کے ہر طبقہ کے لئے اپنے دس نکاتی ایجنڈا کی مکمل تفصیل پیش کر دی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے 8 فروری کے الیکشن کے لئے انتخابی مہم ختم ہونے سے ایک روز پہلے کراچی میں فقید المثال تاریخی ریلی نکالی اور ریلی میں جگہ جگہ برپا ہونے والے جلسوں سے خطاب کیا۔  بلاول بھٹو کی تمام تقریروں کا لب لباب یہ تھا کہ عوام نے انہیں موقع دیا تو وہ اپنے دس نکاتی ایجنڈا کے ایک ایک حرف پر عمل کریں گے اور پاکستان کے عوام کو غربت، مہنگائی، بے روزگاری کے ساتھ نفرت اور انتقام کی سیاست سے بھی نجات دلوائیں گے۔

بلاول بھٹو کا قافلہ کیماڑی سے لیاری کی طرف روانہ ہوا، وہاں پر عوام کے بہت غیر معمولی جم غفیر سے خطاب کرنے کے بعد بلاول بھٹو کا قافلہ ملیر کی طرف روانہ ہوا۔ ملیر مین عوام کے سمندر نے بلاول بھٹو کے ساتھ آنے والے ریلی کے سمندر سے مل کر بہت بڑے جلسہ کی شکل اختیار کر لی۔

8 فروری کا ٖفائنل پروگرام

آپ نے 8 فروری کو خود اپنا ووٹ دینا ہے، اپنے خاندان کا ووٹ دلوانا ہے، اپنے ہمسایوں کا ووٹ دلوانا ہے۔اپنی خواتین کو بھرپور بڑی تعداد میں گھروں سے لا کر ووٹ دلوانا ہے۔ اورمیرے پولنگ ایجنٹس نے پولنگ سٹیشن سے اس وقت تک باہر نہیں نکلنا جب تک  فارم 45 نہ مل جائے۔

عوام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ  ماضی میں کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالے۔

اگر کسی نے یہ کوشش کی، اگر کسی نے میری ایک بھی سیٹ کو کم کرنے کی کوشش کی چاہے وہ کراچی کی سیٹ ہو، میر پور خاص کی سیٹ ہو،چاہے وہ لاہور کی سیٹ ہو، چاہے وہ پختونخوا کی سیٹ ہو،چاہے وہ بلوچستان کی سیٹ ہو ، اگر کسی نے یہ کوشش کی تو میں آپ کو دیکھ لوں گا۔ میں یہ برداشت نہیں کروں گا ۔ میں مثبت طریقے سے سیاست کرنا چاہتا ہوں۔ میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی سٹیبلٹی معاشی سٹیبلٹی کے لئے ضروری ہے اور جو بھی الیکشن جیتتے ہیں ان کو موقع دینا چاہئے کہ وہ ملک چلائیں، حکومت چلائیں۔ اگر میرے ووٹ پہ ڈاکا مارا گیا، میں مہینوں سے یہ انتخابی مہم پہ محنت کر رہا ہوں، میرے جیالوں کے خون پسینے کی محنت اس انتخابی مہم میں شامل ہے، ہم اپنے مینڈیٹ پر ڈاکا نہیں مارنے دیں گے۔میں آپ کے حق پہ سودا نہیں کروں گا۔ انشا اللہ تعالیٰ8 فروری کو تیروں کی بارش ہو گی۔ کراچی کی بیس سیٹوں پہ تیروں کی بارش، پورے سندھ میں تیروں کی بارش،  سندھ کی تمام سیٹوں پہ تیروں کی بارش، بلوچستان مین تیروں کی بارش، جنوبی پنجاب میں تیروں کی بارش، لاہور میں بھائیو لاہور میں بھی تیروں کی بارش ہو گی۔ پختونخواہ میں تیروں کی بارش اور حکومت آپ کی، عوامی راج آپ کا قائم ہو گا۔

 دس نکاتی ایجنڈا

پیپلزپارٹی کو منتخب کریں میرا پہلا وعدہ یہ ہے کہ آپ کی آمدنی دوگنی کر کے دکھائیں گے، دوسرا وعدہ کہ میں پاکستان کے غریب عوام کو  سولر کے زریعہ  300 یونٹ مفت بجلی فراہم کروں گا۔ تیسرا وعدہ کہ انشا اللہ تعالیٰ پاکستان کے عوام کے لئے تیس لاکھ گھر بناؤں گا ور ملک بھر میں جہاں بھی کچی آبادیاں ہیں میں ان کو ریگولرائز کر کے وہاں کے رہنے والوں کو مالکانہ حقوق دلواؤں گا۔ میرا  چوتھا وعدہ یہ ہے کہ غربت کا مقابلہ کرنے کے لئے نہ صرف بینظر انکم سپورٹ پراگرام کی رقم میں اضافہ کروں گا بلکہ ان خواتین کو بلا سود قرضے دوں کا تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں، اپنے خاندان کا خیال رکھ سکیں اور اور معیشت میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔ پانچواں وعدہ اس ملک کے مزدوروں کے ساتھ ہے، آپ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بنوائیں میں آپ کو بینظیر مزدور کارڈ لے کر دوں گا ، تاکہ ان کو پینشن بھی ملے، سوشل سکیورٹی بھی ملے، بچوں کی تعلیم بھی ملے، ان کا علاج بھی ہو۔  بلاول بھٹو نے بتایا کہ بینظیر مزور تمام محنت کشوں کو ملے گا، چاہے وہ سرکاری ادارہ میں کام کرے، چاہے وہ  پرائیویٹ ادارہ میں کام کرے، چاہے وہ سیلف ایمپلائیڈ ہو، چاہے وہ کسی کے گھر پہ کام کرے، چاہے وہ کسی دوکان پہ کام کرے، چاہے  وہ ماہی گیر ہو، ہر مزدور اور محنت کش کو بینظیر مزدور کارڈ ملے گا۔ ہمارا چھٹا وعدہ ہے کہ اس ملک کے وہ نوجوان جو بے روزگار ہیں، روزگار کی تلاش میں ہیں، ان نوجوانوں کے لئے ہم بینظیر یوتھ کارڈ دیں گے تاکہ جب تک ان کو روزگار نہ ملے اس یوتھ کارڈ کے زریعہ ان کو مالی مدد ملتی رہے۔ ہاریوں کے لئے وعدہ ہے کہ ان کو  ہاری کارڈ کے زریعہ مالی مدد پہنچائیں گے۔ ہم ہر ضلع میں یونی ورسٹی بنائیں گے۔ہر ضلع میں مفت علاج اور معیاری علاج کے لئے صحت کا ادارہ بنائیں گے۔ ہمارا دسواں وعدہ ہے کہ ہم انشا اللہ تعالیٰ یونین کونسل کی سطح پر بھوک مٹاؤ پروگرام شروع کریں گے۔ سکولوں میں بھی اپنے  بچوں کو کھانا کھلائیں گے۔اس منصوبہ کے زریعہ غربت اور بھوک کا مقابلہ کریں گے۔

دس نکاتی ایجنڈا پر عمل کے لئے پیسہ کہاں سے لائیں گے

اس دس نکاتی ایجنڈا پر عمل کرنے کے لئے فنانس چاہئے اس کے لئے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ آپ کا جو پیسہ  پاکستان کے عوام کے ٹیکس کا پیسہ سالانہ ایک ہزار پانچ سو ارب روپے اشرافیہ کو سب سڈی دیا جا رہا ہے میں اس اشرافیہ سے وہ پیسہ چھین کر ملیر کےعوام پر خرچ کروں گا۔ تین سو ارب روپے سالانہ آپ کا پیسہ وفاق میں ان 17 وزارتوں پر خرچ کئے جا رہے ہیں جن کو  2015 میں بند ہو جانا چاہئے تھا۔ اور یہ وزارتین صوبوں مین ڈی والو ہونا چاہئیں تھیں۔ آپ کا وہ پیسہ ضائع ہو رہا ہے مین وہ 17 وزارتیں بند کروا کر وہ پیسہ عوام پر خرچ کروں گا۔ 

    بلاول بھٹو زرداری نے زور دے کر کہا کہ وہ  غریب عوام کو 300 یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے، 5 سال میں کراچی کا نقشہ بدل دیں گے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کر دیں گے اور نئی سوچ کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ بے روزگاروں کو یوتھ کارڈ کے زریعہ مدد دیں گے اور روزگار بھی دیں گے، غریب ترین گھرانوں کی اداد کے لئے بینظر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بڑھائیں گے، کسان کارڈ اور مزدور کارڈ کے زریعہ مزدور اور کسان کو سہولیات فراہم کریں گے، تنخواہ دار کی آمدن دو گنا کریں گے اور  مراعات یافتہ اشرافیہ کی سبسڈی پر خرچ ہونے والے اربوں روپے اشرافیہ سے چھین کر غریب شہریوں کو دیں گے۔

ووٹ پر ڈاکہ مارنے کی اس بار اجازت نہیں دیں گے

بلاول بھٹو نے کہا کہ پچھلے الیکشن میں انہوں نے کراچی کے ووٹ پر ڈاکا مارا گیا تھا۔ میں کیماڑی والوں سے، کراچی والوں سے کہہ رہا ہوں کہ آپ نے اس بار کسی کو اپنے ووٹ پر ڈاکا مارنے کی اجازت نہیں دینا۔ آپ نے فارم 45 لے کر پولنگ سٹیشنوں سے نکلنا ہے۔ اگر کوئی آپ سے کہے کہ اب لیٹ ہو گیا ہے، کل گنتی کر لیں گے، گھر جا کے سو جائیں تو آپ نے کہنا ہے کہ ہم ادھر ہی سو جائیں گے، آپ گنتی ابھی مکمل کریں۔ آپ کو اس بار ووٹ پر ہمارے حق پر ڈاکا مارنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

 کراچی کی بیس سیٹیں دے دو ، نقشہ بدل دوں گا، بلاول بھٹو کی کراچی والوں سےدرخواست

بلاول بھٹو کراچی کی تاریخ کی سب سے بڑی ریلی کے ساتھ  شیریں جناح کالونی پہنچے تو عوام نے ان کا پرجوش نعرں کے ساتھ استقبال کیا۔ بلاول بھٹو نے  ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا  کہ کراچی میرا اپنا شہر ہے اور میں کراچی کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ بلدیاتی الیکشن میں کراچی کے عوام نے اعتماد کا اظہارکیا۔8 فروری کو عوام نے ساتھ دیا تو نہ صرف بلدیاتی بلکہ صوبائی اور وفاقی حکومت بھی ہمارے ہاتھ میں ہوگی، عوام نے موقع دیا تو 5 سال میں کراچی کا نقشہ بدل دیں گے، کراچی کی 20 سیٹیں دلوا دیں تو 5 سال میں کراچی کا نقشہ بدل دوں گا۔

  

بلاول بھٹو  نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتیں اپنے مقصد کیلئے الیکشن لڑرہی ہیں، ہماری وفاقی حکومت ہوگی تو کراچی کے تمام مسئلے بھی حل ہوں گے، دیگر تمام سیاسی جماعتیں نفرت کی سیاست کرتی ہیں، عوام تیر پر مہر لگا کر نفرت کی سیاست کرنے والوں کو جواب دیں، خواتین ووٹ ڈالنے کے لیے ضرور گھروں سے نکلیں۔

آزاد پر ووٹ ضائع مت کریں، مجھے موقع دیں

بلاول بھٹو نے  کہا کہ ملک میں مقابلہ دو جماعتوں کے درمیان میں ہے، عوام کو سمجھانا ہے کہ کسی آزاد امیدوار پر ووٹ ضائع نہ کریں۔ آزاد امیدوار سودا کرکے کسی بھی حکومت میں شامل ہوجاتے ہیں، عوام مجھے موقع دیں۔ عوام کو مایوس نہیں کروں گا، میرے امیدوار منتخب ہوں گے تو حلقے کے عوام کے مسائل مجھ تک پہنچائیں گے، مسائل کا حل نکالنا ہے کہ تو ایک بار پیپلزپارٹی کا ساتھ دیں۔ کسی اور کو آپ ووٹ دیں گےتو وہ علاقے کے لیے ٹکے کا کام نہیں کرےگا، میرے منتخب امیدوار کو اپنا نہیں عوام کا کام کرنا پڑے گا۔

امیدواروں سے پکے وعدوں پر عمل کرنے کا حلف

پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو نے کراچی کی تاریخی ریلی مین شریک تمام امیدواروں کو عوام کے سامنے پیش کر کے ان سب سے حلف لیا اور کہا کہ کچا وعدہ نہیں کرنا شہید بی بی والا وعدہ کرنا۔جو وعدہ کرنا اس پر عمل کرنا۔ 

پرانا گولیمار میں خطاب

 پرانا گولیمار میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام موقع دیں، 5 سال میں کراچی کا نقشہ بدل دیں گے، ترازو، بلی، پتنگ والا آیا توترقی میں رکاوٹ آئے گی، شیرکاشکار اورسازش ناکام صرف تیرکرسکتا ہے، نوازشریف کا دور، آمر کے دور سے کم نہیں تھا، ایم کیو ایم کراچی کا سودا کر کے ہر حکومت کے ساتھ بیٹھ جاتی ہے، پیپلز پارٹی کراچی میں اپنے مینڈیٹ کی حفاظت کرے گی، کراچی میں سیاسی جماعتیں اپنا اپنا چورن بیچ رہی ہیں۔

سب کا کراچی، سب کا پاکستان

 بلاول بھٹو نے نعرہ لگایا ’’نہ میرا نہ تیرا ہم سب کا پاکستان، نہ تیرا نہ میرا ہم سب کا کراچی‘‘ ۔ بللاول بھٹو نے کہا  کہ کراچی میرا شہر ہے،  میں عوام کی خدمت کرنا چاہتا ہوں، نواز شریف ذاتی انتقام پر اتر آئے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی بھی یہ ہی سیاست تھی۔

نفرت اور تقسیم کی سیاست

پیپلز پارٹی کے چئیرمین نے کراچی میں کئی دہائیوں سے جاری لسانی سیاست اور تشدد کے رجحانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم 8 فروری کو نفرت اور تقسیم کی سیاست کو ختم کردیں گے۔  کچھ جماعتیں نفرت اور تقسیم کی سیاست کرتی ہیں۔ہم عوام کی مدد سے 8 فروری کو سندھ صوبے کے ساتھ وفاق میں بھی حکومت بنائیں گے۔  کراچی کے عوام 8 فروری کو نئی سوچ کو چنیں گے۔



ریلی کے استقبال کے لئے مینارٹی ونگ کی سرگرمی

پیپلز پارٹی کے چیرمین پی پی پی بلاول بھٹو  کے استقبال کیلئے منارٹی ونگ کراچی ڈویزن کے صدر مشتاق مٹو اور ہزاروں جیالے ملیر کالا بورڈ پر موجود  رہے۔