ویب ڈیسک: سپریم کورٹ میں کنٹونمنٹ علاقوں سے نجی سکولوں کی بے داخلی کیخلاف درخواستوں پر سماعت، سپریم کورٹ نے کینٹ بورڈز کو نجی سکولز سیل کرنے سے روک دیا جبکہ عدالت نے ملک بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
سپریم کورٹ میں ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ ایریاز سے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی بے دخلی کیخلاف نظرثانی کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت وکیل نجی سکولز سید قلب حسن نے موقف اپنایا کہ اس وقت ملک بھر کے 42 کینٹ بورڈز ایریاز میں 8300 نجی سکولز ہیں جن میں 37 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں وہ کہاں جائیں گے۔
والدین کے وکیل حامد خان نے دلائل دئیے کہ اصل کیس تو رہائشی پلاٹ پر سکول بنانے کا تھا، ایک سول کیس میں موقف سنے بغیر سخت حکم جاری کیا گیا۔ عدالت نے کینٹ بورڈز کو نجی سکولز سیل کرنے سے روکتے ہوئے ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔
یاد رہے کنٹونمنٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی سے متعلق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم جاری کیا تھا جس پر عمل درآمد کرتے ہوۓ اب ملک بھر کے 42 کنٹونمنٹ بورڈز نے اپنے اپنے ایریاز میں موجود نجی تعلیمی اداروں کو بند کرنے کے نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔
عدالت عظمی نے نجی سکول مالکان اور والدین کی طرف سے دائر 15 مختلف نظر ثانی اپیلیں ایک ساتھ منسلک کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی ہے۔