لڑکی کی لڑکی سے شادی،عدالت برہم،بڑا حکم جاری کردیا

لڑکی کی لڑکی سے شادی،عدالت برہم،بڑا حکم جاری کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:لڑکی کی لڑکی سے شادی کا معاملہ شدت اختیار کرگیا۔

لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں لڑکی کی لڑکی سے شادی سکینڈل کی سماعت ہوئی، عدالت نے آج بھی مبینہ دلہا علی آکاش عرف عاصمہ بی بی کی عدم حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں ۔

عدالت نے ایس ایچ او تھانہ ٹیکسلا اور ایس ایچ او گارڈن ٹائون لاہورکو دولہا کو 7 اگست کو گرفتار کرکے ہر صورت عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔فاضل جج نے سی سی پی او لاہور کو احکامات پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو گرفتار کرکے پیش نہ کیا گیا تو پولیس افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔علی آکاش کے وکیل نے کہا کہ وہ بیماری کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا۔ وکیل نے عدالت میں نئی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ علی نے اپنی مبینہ دلہن نیہا علی کو طلاق دے دی ہے، کیس کو ختم کیا جائے۔

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ علی آکاش پنڈی میں موجود ہونے کے باوجود عدالت پیش نہیں ہوا۔ عدالت نے علی آکاش کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس ملک کو امریکا کی طرز پر بنانا چاہتے ہیں کہ لڑکیاں لڑکیاں اور لڑکے لڑکے آپس میں شادیاں کریں،کیا والدین خاموش رہیں، اس ملک کو کس طرف لے جایا جا رہا ہے، کیا آپ اس ملک کے معاشرے کو تباہ کرنے جا رہے ہیں۔

یاد رہے لڑکی سے لڑکی کی شادی ،حقیقت سے پردہ اٹھ گیا ۔ دولہا عاصمہ علی عرف آکاش علی نے میڈیکل ٹیسٹ کرانے کی بجائے اپنی بیوی نیہا کو طلاق دے دی۔راولپنڈی میں لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملے پر دلہن نیہا کے والد نے لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کیا تھا۔ دولہا آکاش علی (عاصمہ علی) نے عدالت میں موقف اپنایا تھا کہ وہ جنس تبدیل کراکے مرد بن چکا ہے۔ عدالت کی جانب سے میڈیکل ٹیسٹ کا حکم دیا گیا تو آکاش علی نے یہ کہہ کر ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا کہ اسے کورونا ہوگیا ہے۔ عدالت نے مزید مہلتے دیتے ہوئے عاصمہ علی کا ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا تو اس نے عدالتی حکم پر عمل کرنے کی بجائے اپنی بیوی نیہا علی کو طلاق دے دی۔

ضروری وضاحت

سٹی 42ڈاٹ ٹی وی پر ”لڑکی سے لڑکی کی شادی،حقیقت سے پردہ اٹھ گیا“ اور ”لڑکی سے لڑکی کی شادی،عدالت برہم،بڑا حکم جاری کردیا“ کے عنوانات سے دو سٹوریز  پوسٹ (شائع) کی گئی ہیں ،ان میں لگائی جانیوالی تصاویر کا سٹوریز سے کوئی تعلق نہیں،یہ  تصاویر غلطی  کی بنیاد پر لگائی گئی ہیں،جس پر  ادارہ معذرت خواہ  ہے  اور غلطی کی تصیح کردی گئی ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer