(سٹی 42) نیب نے بغیر وارنٹ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، مسلم لیگ( ن) نے چھاپے کی تصدیق بھی کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو لاہور کی ٹیم نے ماڈل ٹاؤن ایچ میں حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئے شہبازشریف کی رہائش گاہ پر بغیر وارنٹ چھاپہ مارا، ایک گھنٹے تک گھر کی تلاشی لی، نیب چھاپےکی اطلاع ملتےہی لیگی کارکن اور پارٹی رہنما شہباز شریف کے گھر کے باہر پہنچ گئے اور گیٹ پر دھرنا دے دیا، کارکنوں نے حکومت کیخلاف شدید نعرےبازی کی، جس کے بعد نیب ٹیم حمزہ شہباز کو گرفتار کیے بغیرروانہ ہوگئی۔
دوسری جانب نیب حکام کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب نے حمزہ شہباز کی گرفتاری کیلئےو ارنٹ جاری کیےاُن کی گرفتاری کیلئے چھاپہ مارا گیا، حمزہ شہباز سے آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کرنی ہیں۔
شہباز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب کاگرفتاری کیلئے چھاپہ ہائیکورٹ کےحکم کے منافی ہے،حمزہ شہبازکی گرفتاری سے10روزقبل آگاہ کرناضروری ہے،عدالتی حکم موجودہے،قانونی طورپرگرفتاری نہیں ہوسکتی۔
نیب کے چھاپے کیخلاف ن لیگ کے رہنما حمزہ شہباز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگا کہ کہ جیسےہم کوئی دہشت گردہیں، نیب نے شرمناک حرکت کی ہے، یہ ہتھکڑی لگا کر تذلیل کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم اللہ سے ڈرنے والے لوگ ہیں،عدالتوں کا احترام کرتے ہیں،نیب کو اس اقدام کی کیا ضرورت تھی۔
لیگی رہنماؤں کا بھی نیب کے بغیر وارنٹ شہباز شریف کے گھر پر چھاپے کیخلاف شدید ردعمل سامنے آیا ، مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ کس قانون کےتحت نیب نے چھاپہ مارا، کیا وہ دہشتگرد ہیں؟ لیگی رہنما ملک احمد کا کہنا ہے کہ حکومت نے پورے ملک کو پولیس سٹیٹ بنا دیا ہے، حکومت ایسے اقدامات سے اپنی نااہلیاں چھپا رہی ہے۔
پارٹی رہنما سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ آج شہبازشریف کاگھرمحفوظ نہیں،نیب کی غنڈہ گردی کوکسی صورت برداشت نہیں کیاجائیگا،عظمی بخاری بولیں کہ کٹھ پتلی وزیراعظم کواقتدارسےباہرنکالیں،عمران خان کے خوف کودیکھناہے تو96 ایچ ماڈل ٹاؤن میں دیکھیں۔