ویب ڈیسک:انگلینڈ کے بعد نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے بھی دورۂ پاکستان کی راہ ہموار ہوگئی، نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے سیکیورٹی وفد نے سیکورٹی انتظامات پر اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کردیا۔
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی وفد نے ہفتہ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم کے تفصیلی دورے اور مقامی سیکیورٹی حکام کی جانب سے دی جانے والی مکمل بریفنگ کے بعد مہمان ٹیم کے دورہ پاکستان کو موزوں قرار دیتے ہوئے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کو مثبت رپورٹ دینے کا عندیہ دے دیا۔
قبل ازیں وفد نےایس ایس یو ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا۔ چار رکنی وفد میں معروف سیکیورٹی ماہر ریگ ڈیکاسن، سائمن لیسلے، گریگ مین اور ہیتھ مل شامل تھے۔وفد کو نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورۂ پاکستان سے متعلق سیکیورٹی انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔ ڈی آئی جی سیکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈویژن مقصود احمد نے اقدامات کے حوالے سے آگاہی فراہم کی۔
اجلاس میں پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان، جنرل منیجر نیشنل اسٹیڈیم ارشد خان و دیگر ذمہ داران کے ساتھ، انٹیلی جنس حکام، ایس ایس پی ساؤتھ اسد رضا، ایس ایس پی ایسٹ سید عبدالرحیم، ونگ کمانڈر پاکستان رینجرز سندھ بریگیڈیئر بابر جاوید، ایس پی ایس ایس یو اظہر مغل، ایس پی ایف ایس سی توحید میمن، ایس پی مددگار 15 حفیظ الرحمٰن،ایس پی گلشن سلیم شاہ، اسپیشل برانچ اور ٹریفک پولیس کے حکام اور دیگر اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کو تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ طے پایا کہ دوران میچز جدید ہتھیاروں اور مواصلاتی نظام سے لیس ایس ایس یو کی ٹیم کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہے گی۔
سیکیورٹی وفد نے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے میچز کے تناظر میں ایئرپورٹ، اسٹیڈیم، شاہراہوں اور ہوٹل پر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ بھی لیا، بعد ازاں وفد نے نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ کیا اور مختلف حصوں اور مقامات کی تصاویر بھی حاصل کرتے ہوئے بعض تجاویز بھی پیش کیں۔وفد نے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ وفد کی رپورٹ کی روشنی میں دورہ پاکستان کی باضابطہ منظوری دے گا۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دو مرحلوں میں پاکستان آئے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال دسمبر میں پاکستان آ کر جنوری 2023ء تک میزبان ٹیم کے خلاف 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔