(علی عباس) اورنج لائن میٹروٹرین منصوبہ پنجاب کی معیشت کی کمر توڑ کر رکھ دے گی، خادم اعلیٰ کا منصوبہ 2036 تک پنجاب کی معیشت کا جنازہ نکالے گا، اورنج لائن کے قرض، اقساط کی ادائیگی کتنی ہوگی، سٹی 42 نے سب کھوج لگا لیا.
سٹی فورٹی ٹو نے اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کیلئے حاصل کیے گئے قرض اور سود کی ادائیگی کا کھوج لگایا ہے جس میں انکشاف یہ ہوا ہےکہ 9 کھرب 53 ارب سے زائد رقم کا مقروض صوبہ پنجاب سالانہ 6 ارب 28 کروڑ روپے قرض پر سود ادا کرے گا۔ پنجاب حکومت 12 سال تک سالانہ 40 اعشاریہ 62 ملین امریکی ڈالر پہلی ملکی لائٹ ریل کے قرض پر سود ادا کرے گی۔اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے سے پنجاب کی معیشت پر انتہائی سنگین اثرات مرتب ہونگے،خادم اعلیٰ کا منصوبہ 2036 تک پنجاب کی معیشت کا جنازہ نکالے گا۔
سابق پنجاب حکومت کی جانب سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کیلئے 1.62 بلین ڈالر کا معاہدہ ایگزم بنک کے ساتھ کیا گیا۔سابق پنجاب حکومت نے اپوزیشن مطالبات کے باوجود اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ پبلک نہیں کیا تھا، آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی بارہا ہدایت کے باوجود پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے معاہدہ فراہم نہیں کیا تھا، سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اورنج لائن ٹرین پر تین کھرب سے زائد رقم خرچ ہو چکی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے اورنج ٹرین کے کرائے اور قرض پر ایک رپورٹ ایوان وزیر اعلی کو ارسال کی گئی ہے جس میں تمام تر تفصیلات سے متعلق ایوان وزیر اعلی کو آگاہ کردیا گیا ہے ۔دوسری جانب بڑھتے ہوئے سود اور جرمانے کی ادائیگی پر سیکرٹری خزانہ سے موقف لیا گیا لیکن انہوں نے اس پر موقف دینے سے گریز کیا ہے ۔