ایک ضدی شخص کی انا کی خاطر دواسمبلیاں توڑی گئیں، وزیرقانون

ایک ضدی شخص کی انا کی خاطر دواسمبلیاں توڑی گئیں، وزیرقانون
کیپشن: Nazir Tarar, file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ایک ضدی شخص کی انا کی خاطر دواسمبلیاں توڑی گئیں، دواسمبلیاں توڑنے کا مقصد ملک میں سیاسی تقسیم پیدا کرنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کے التوا سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جمہوریت کیلئے پوری طاقت سے کھڑے ہوں گے ،جمہوریت ہی سب کواکٹھارکھ سکتی ہے ،بینچ میں ایک ہی صوبے کی ججزنہیں ،تمام صوبوں کے ججزہونے چاہیے تھے، سپریم کورٹ کو اجتماعی دانش سے فیصلہ دینا چاہیے تھا، فیصلہ لارجر بینچ کو دینا چاہیے تھا۔

وزیرقانون نے کہا کہ تین رکنی بینچ کے فیصلے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کر سکتا ہوں، فیصلے سے ملک میں جاری سیاسی آئینی بحران میں اضافہ ہوگا، سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں اور وکلا کے مطالبات پر غور نہیں کیا،

ان کا کہنا تھا  کہ تین رکنی بینچ نے تین رکنی بینچ کے فیصلے کو ہی رد کر دیا، ساتھ ہی 6 رکنی بینچ بنانے کی بھی ضرورت محسوس کی، یکم مارچ کو فیصلہ آیا تو ہمارا مؤقف تھا یہ چار تین سے فارغ ہوا ہے، جب چاروں ججز نے فیصلے میں پیٹیشنز خارج کر دی تھیں تو ہر چیز واضح ہو گئی تھی، اس ابہام کو دور کرنے کیلئے فل کورٹ کو بیٹھنا چاہیے تھا۔

Bilal Arshad

Content Writer