( علی اکبر ) مسلم لیگ ق کے رکن قومی اسمبلی چوہدری مونس الہیٰ نے پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام پر تحفظات کا اظہار کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ نئے بلدیاتی نظام کی صورت میں بڑی تباہی آرہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر چوہدری مونس الہیٰ نے بلدیاتی نظام کو خیبر پختونخوا کے نظام کا کاپی پیسٹ قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ دونوں کی آبادی اور رقبے میں واضح فرق ہے۔ تحریک انصاف کو چاہئے کہ وہ اپنی کاپی پیسٹ حکمت عملی پر نظر ثانی کرے، نئے بلدیاتی نظام میں ماضی کی طرح کئی نقائص ہیں۔
4 ہزار یونین کونسل کی جگہ 24 ہزار ولیج اور پنچایت کونسلز ایکٹ بہت بڑا نمبر ہے، اس سے انتظامی ڈھانچے اور مالی اخراجات میں چھ گنا اضافہ ہوگا جبکہ کم از کم آٹھ ارب روپے سالانہ اور دیگر اخراجات پر ضائع ہوگا۔