مقدمہ واپس،اداکارہ عظمیٰ اور ہما خان کا حیران کن بیان

 مقدمہ واپس،اداکارہ عظمیٰ اور ہما خان کا حیران کن بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42) اداکارہ اور ماڈل عظمیٰ خان اور  ان کی بہن ہما نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کیس کا مقدمہ واپس لے لیا۔انہوں نے لاہور کی معروف کاروباری شخصیت کی بیٹیوں اور آمنہ عثمان کے خلاف دائر مقدمہ درج کرایا تھا۔

تفصیلات کےمطابق معروف اور صف اول کی اداکارہ  عظمیٰ خان اور ان کی بہن ہما خان نے کاروباری شخصیت کی بیٹیوں اور آمنہ عثمان کے خلاف دائر مقدمہ واپس لے لیا۔ اداکارہ  عظمیٰ خان اور ان کی بہن ہما خان نے آمنہ عثمان سمیت 3 خواتین کے خلاف  گھر میں داخل ہو کر تشدد کا مقدمہ درج کرایا گیاتھا۔

 گزشتہ روز کینٹ کچہری میں پیشی پر عظمیٰ اور ہما خان نے عدالت میں دیے گئے اپنے بیان میں اس ایف آئی آر کو غلط فہمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تشدد کا واقعہ ہوا ہی نہیں، کسی نے حملہ نہیں کیا۔ا یف آئی آر میں نامزد ملزمان معصوم ہیں، پاؤں پر زخم اس لیے آیا کہ گلاس میز سے گر گیا تھا، خوشی المعروف عظمیٰ کی بہن ہما کہتی ہیں کہ میری بہن نے غلط فہمی کی بنیاد پر ایف آئی درج کرائی تھی۔ 

 

واضح رہے کہ لاہور  کے  تھانہ ڈیفنس میں اداکارہ  و ماڈل عظمیٰ خان پر تشدد کا مقدمہ 3 خواتین سمیت 15 نا معلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا۔مقدمہ عظمیٰ خان کی رپورٹ پر درج کیا گیا جس کے مطابق  ماڈل نے پولیس کو بتایا کہ وہ 2 بہنیں اعتکاف سے اٹھی تھیں، حملہ آورگھر کا دروازہ توڑ کرداخل ہوئے، حملہ آور خاتون نے ان کی بہن کو سر پر بوتل مارکر زخمی کیا۔

ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا  تھاکہ حملہ آور خواتین اور ان کے گارڈز نے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں، حملہ آور 2 موبائل فون،سونے کی انگوٹھیاں، 50 لاکھ مالیت کا سامان بھی لے گئے۔مقدمے میں زبردستی گھر میں گھسنے، جان سے مارنے کی دھمکیوں، توڑ پھوڑ ،گہرے زخموں کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

دوسری جانب آمنہ عثمان نامی خاتون نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ان کے شوہر عثمان ملک کا ملک ریاض کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔وہ عظمیٰ خان کو متعدد بار وارننگز دے چکی تھیں لیکن وہ پھر بھی باز نہیں آئی۔عظمیٰ خان نے کہا کہ وہ اعتکاف سے اٹھی ہے، یہ کون سا اعتکاف ہے کہ آپ تین دن میرے شوہر سے لگاتار ملتی رہیں، یہ ساڑھے 10 بجے اعتکاف سے اٹھی  اور ساڑھے 11 بجے شراب اور کوکین کی لائنیں چل رہی  تھیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer