ایکس (ٹوئٹر) کی جانب سے ایک اور بڑی تبدیلی پر یوٹرن

 ایکس (ٹوئٹر) کی جانب سے ایک اور بڑی تبدیلی پر یوٹرن
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) کی جانب سے ایک اور بڑی تبدیلی پر یوٹرن لیا گیا ہے۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایکس میں اب ایک بار پھر صارفین کی ویب لنک پوسٹس پر ہیڈ لائنز دکھانے کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پوسٹس میں سے ہیڈ لائن کو ہٹانے کا فیصلہ خود ایکس کے مالک ایلون مسک نے کیا تھا۔

اس کے لیے ایکس میں اکتوبر 2023 میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے ویب لنک پوسٹس کے پریویو کارڈز سے ہیڈلائن یا ٹیکسٹ کو ہٹا دیا گیا تھا۔اس تبدیلی کے بعد سے لنک پوسٹس میں صرف تصویر نظر آتی ہے اور تصویر کے بائیں کونے میں چھوٹا سا ویب ایڈریس لکھا نظر آتا ہے۔

مگر نئے سال کے آغاز پر ایک بار پھر کچھ صارفین کی ایکس فیڈ پر لنک پوسٹس میں ہیڈ لائنز نظر آنے لگی تھیں جس کے بعد امکان ہے کہ آئندہ چند روز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے تمام افراد کے اکاؤنٹس میں یہ تبدیلی دیکھنے میں آئے گی۔

نومبر 2023 میں ایلون مسک نے کہا تھا کہ ویب لنکس کے پریویو کارڈ میں ہیڈلائن یا ٹیکسٹ دکھانے کا سلسلہ پھر شروع کیا جا رہا ہے۔

اس وقت ایک ایکس پوسٹ میں ایلون مسک نے کہا کہ جلد ایک اپ ڈیٹ کی جائے گی جس کے بعد ویب لنک کے پریویو کارڈ میں تصویر کے اوپری حصے میں ہیڈلائن موجود ہوگی۔

البتہ انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ اپ ڈیٹ کب تک کی جا رہی ہے۔ایلون مسک نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ انہوں نے اپنا ذہن کیوں بدلا ہے۔خیال رہے کہ جب اکتوبر میں پریویو کارڈ سے ٹیکسٹ کو ہٹایا گیا تھا تو اس وقت ایلون مسک نے کہا تھا کہ اس سے پوسٹس زیادہ بہتر نظر آئیں گی۔لنک پوسٹس سے ہیڈلائن ہٹانے کے فیچر پر اگست 2023 میں کام شروع ہوا تھا۔

جب لنک پوسٹس سے ٹیکسٹ غائب ہوگیا تو پھر لوگوں نے پوسٹ کے کیپشن میں ہیڈ لائن لکھنا شروع کر دی تھی۔اب پرانے پریویو کارڈ بحال کرنے سے ان صارفین کو اضافی محنت نہیں کرنا پڑے گی۔

Ansa Awais

Content Writer