سزائے موت پانے والے قیدیوں کی قسمت کا فیصلہ

سزائے موت پانے والے قیدیوں کی قسمت کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) سزائے موت پانے والے دو قیدیوں کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کے ایک قیدی کو بری جبکہ ماں کے قاتل بیٹے کی پھانسی  دینے کی سزاکو برقرار رکھا ۔

جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پر مشتمل  بنچ نے دو مختلف قتل کے کیسز میں  مجرمان کی اپیلوں  کی سماعت کی، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے مجرمان کا ریکارڈ پیش کیا  ۔وکیل صفائی نے ایک مقدمہ میں موقف اختیار کیا کہ  ملزم منیر احمد پر ننکانہ صاحب کے علاقہ میں سلمہ بی بی کو قتل کرنے کا مقدمہ درج  ہوا۔منیر احمد پر رشتہ دار خاتون سلمی بی بی کو حویلی کی مکیت کے تنازعہ پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔ تھانہ سلانوالی میں مقدمہ درج ہوا۔رات بارہ بجے کا وقوعہ ہے، گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ۔

سرکاری وکیل نے بریت  کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم پولیس تفتیش اور گواہوں کے بیانات کے مطابق قصور وار ہے، دوسری طرف لاہور ہائی کورٹ کے اسی بنچ  نے ماں کے قاتل محمد بلال کی بریت اپیل مسترد کر دی۔اس کیس میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نے مجرم کا ریکارڈ پیش  کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ماں کلثوم بی بی کے قاتل بیٹے محمد بلال کے خلاف 27 جون دوہزار پندرہ کو سرگودھا میں مقدمہ درج ہوا ۔ مجرم منشیات کا عادی اور ماں سے اکثر نشے کے پیسے مانگتا تھا، نشے کے لیے رقم نہ دینے پر میں نے اپنی اس کی ماں کو سوٹے مار کر مار دیا ۔

سزائے موت پانے والے مجرم کا سگا بھائی اس مقدمے کے مدعی ہے۔ گواہوں کے بیانات میڈیکل رپورٹ اور پولیس کی تفتیش میں ملزم قصوروار ہے۔ٹرائل کورٹ نے میٹر مجرم کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا، سرکاری وکیل نے دلائل دیتے ہوئے استدعا کی کہ  پریت اپیل  مسترد کی جائےجبکہ وکیل صفائی نے مجرم کی بریت کے لیے دلائل دئیے۔دورکنی بنچ نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد سزائے موت کے ایک قیدی کی بریت اپیل منظور جبکہ دوسرے کی مسترد کر دی۔

Malik Sultan Awan

Content Writer