سٹی42: پنجاب حکومت کی رنگ روڈ کے ایس ایل تھری کی تعمیر میں عدم دلچسپی، این ایل سی کے ساتھ معاہدے کے سولہ ماہ بعد بھی ایس ایل تھری کی تعمیر پر کوئی پیش رفت ناہوسکی، رنگ روڈ اتھارٹی نے منصوبے کی لاگت دس ارب سے تجاوز کرنے کا خدشہ ظاہر کردیا.
تفصیلات کےمطابق پنجاب حکومت کی رنگ روڈ کےتوسیعی منصوبے میں عدم دلچسپی کے باعث این ایل سی سےمعاہدے کے 16ماہ بعد رنگ روڈکی تعمیر شروع نہ ہوسکی جبکہ رنگ روڈاتھارٹی نےمنصوبہ لاگت 10 ارب سےتجاوزکرنےکاعندیہ دیدیا۔واضح رہے13جون2020کووزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں سابق کمشنرسیف انجم نےمعاہدےپردستخط کئے تھے ، لاہوررنگ روڈ کا 8کلومیٹرکاایس ایل تھری منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کےتحت این ایل سی نے10ارب روپے کی لاگت سے مکمل کرناتھا۔
۔لاہوررنگ روڈ منصوبے کی راہ میں حائل95فیصدقانونی معاملات حل ہونےکےباوجود اڈاپلاٹ سےملتان روڈتک ایس ایل تھری کامنصوبہ شروع نہیں ہوسکا ۔3200کنال سےزائداراضی ایکوائرکرکےانتقال رنگ روڈاتھارٹی درج کرچکی ہے،پنجاب حکومت نےلینڈایکوزیشن سمیت 17 فیصدفنڈزفراہم کرنا تھے جبکہ معاہدے پر83فیصد تعمیراتی اخراجات این ایل سی کے ذمہ تھے۔
رنگ روڑ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 95فیصدقانونی رکاوٹ ختم ہوچکی ، پنجاب حکومت چاہے تو تعمیراتی کام شروع ہوسکتا ہے،رنگ روڈ اتھارٹی کا مزید کہنا ہے کہ منصوبےکےمتاثرین نےایوارڈکوعدالت میں چیلنج کیا تھا،رنگ روڈ ایس ایل تھری منصوبے کی تعمیر میں مزید تاخیر سے تعمیراتی لاگت میں اضافہ ہوگا۔