میٹرک امتحانات کی مارکنگ کا آغاز،نتائج کا اعلان کب ہوگا،جانئے

میٹرک امتحانات کی مارکنگ کا آغاز،نتائج کا اعلان کب ہوگا،جانئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ریحان گل) میٹرک کےطلباء کےلیےانتظار کی گھڑیاں ختم ہونے والی ہیں،15 جون سےمیٹرک کےامتحانات کی مارکنگ کا آغازہو گا،مارکنگ سنٹرز میں کیمرے لازمی لگانے کی ہدایت کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن،محکمہ صحت اور محکمہ داخلہ کے مابین میٹرک امتحانات کی مارکنگ کے حوالے سے معاملات طےپاگئےہیں،لاہورسمیت پنجاب بھرکےتعلیمی بورڈز کےزیر انتظام 15 جون سےامتحانات کی مارکنگ شروع کی جائےگی،جس کے لیےایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرانےکی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبےبھرمیں قائم 156 امتحانی سنٹرزمیں سے اب صرف بڑے ہالز والےسنٹرز کا ہی انتخاب کیاجائےگا،چھوٹے ہالز والےسنٹرز کو فہرست سےنکال دیا جائےگا،بڑے ہالز میں کیمرے نصب کیےجائیں گےتاکہ چیکنگ کےعمل اور کوورونا ایس او پیزکی نگرانی کیاجاسکے،جبکہ مارکنگ شروع ہونےکےبعد 90 روز کےاندر نتیجہ جاری کردیا جائےگا۔

دوسری جانب محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے یو ایچ ایس کو  امتحانات لینے سے روک دیا، کورونا کے پیش نظر تمام تعلیمی ادارے بند ہیں، یو ایچ ایس نے حکام بالا سے بغیر اجازت  امتحانات منعقد کئے، یو ایچ ایس کی جانب سے رات کو ہی  امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا گیا تھا۔گزشتہ روز یوایچ ایس نے ایس او پیزکومد نظر رکھتے ہوئےایم بی بی ایس فائنل میڈیسن سپلیمنٹری   امتحانات منعقد کیے،پنجاب اورآزاد کشمیر کے37 میڈیکل کالجوں کے291 میں سے275 امیدواروں نےامتحانات میں شرکت کی تھی۔

علاوہ ازیں  پنجاب یونیورسٹی نےگریجوایشن اورماسٹرزکی سطح پرامتحانات کاشیڈول جاری کردیا، یونیورسٹی نے گریجویشن اور ماسٹرز ڈگری کے  امتحانات 22 جولائی سے شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔پنجاب یونیورسٹی کے کنٹرولر  امتحانات محمد راؤف نواز کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق بی اے، بی ایس سی پارٹ ٹو کے  امتحانات 22 جولائی سے شروع ہوں گے۔

 ایم اے، ایم ایس سی، بی کام پارٹ ٹو کے  امتحانات کا آغاز 7ستمبرسے ہوگا۔پارٹ ٹو کا امتحان دینے والے امیدوار دونوں روایتی اور ایم سی کیو بیسڈ آن لائن امتحان دینے کی تیاری کریں۔15 جولائی کے بعد حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں کو کھولنے کا فیصلہ ہوا تو مندرجہ بالا پارٹ ٹو کے  امتحانات روایتی انداز میں لئے جائیں گے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer