(علی ساہی)وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کی ہدایت پر عیدالفطر کے موقع کی مناسبت سے پنجاب بھر کی جیلوں میں مقید قیدیوں کے لیے 90 دن کی سزاؤں میں کمی کا اعلان سے 88 قیدی جیلوں سے رہا جبکہ 267قیدیوں کی سزاؤں میں کمی واقع ہو ئی۔
عام معافی کے اعلان سے قیدیوں کی سزاؤں میں کمی آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 45 کے تحت کی جائے گی۔سزاؤں میں کمی کا اطلاق ان تمام قیدیوں پر ہو گا جو اپنی سزا کا 2/3 حصہ کاٹ چکے ہیں سوائے انکے جو دہشت گردی ، منشیات اور حدود آرڈیننس کی دفعات کے تحت سزا یافتہ ہوں۔
مرد قیدی جن کی عمر 65 سال سے اور خواتین قیدی جن کی عمر 60 سال سے زائد ہے اور اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہیں ان پر بھی سزاؤں میں کمی کا اطلاق ہو گا۔ سزاؤں میں کمی کا اطلاق 18 سال سے کم عمر والے قیدیوں پر بھی ہو گا اگر وہ اپنی سزا کا 1/3 حصہ کاٹ چکے ہونگے۔
مالی غبن اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے قیدیوں پر ان سزاوں میں کمی کا اطلاق نہیں ہوگا۔سزاؤں میں کمی کے باعث پنجاب بھر کی جیلوں سے 88 قیدی رہا ہوئے جبکہ 267 کو فائدہ پہنچا ہے۔آئی جی جیل خانہ جات پنجاب مرزا شاہد سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ سزاؤں میں کمی کے اعلان پر پنجاب بھر کی جیلوں میں مقید قیدیوں اور ان کے ورثاء نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔