ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

14سالہ بچے کے قتل کا معمہ حل، قاتل سگا خالو نکلا

 14سالہ بچے کے قتل کا معمہ حل، قاتل سگا خالو نکلا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عابد چودھری) لاہور میں لرزہ خیز وارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے، سگے بہن، بھائی، کزن، عزیز و اقارب ایک دوسرے کے خون کے پیاس ہوچکے ہیں،دو ہفتے قبل 14 سالہ معصوم بچے کے اندھے قتل و ڈکیتی کی واردات کا معمہ حل ہو گیا۔ بچے کاقاتل سگا خالو نکلا۔

تفصیلات کے مطابق لیاقت آباد انویسٹی گیشن پولیس کی کارروائی کرتے ہوئے قاتل کو پکڑ لیا،دو ہفتے قبل 14 سالہ معصوم بچے کے اندھے قتل و ڈکیتی کی واردات کا معمہ حل ہوگیا، 14 سالہ بچے کا قاتل اس کا سگا خالو نکلا۔

پولیس نے 14 سالہ نبیل کے قتل کی واردات میں ملوث 3 ملزمان گرفتار کرلیا،گرفتار ملزمان میں سگا خالو عبدالقیوم اور قریبی رشتہ دار طیب اور سلمان شامل ہیں،ملزم نے 2 مرلے کا گھر ہتھیانے کیلئے سالی کے بیٹے نبیل کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا،ملزم عبدالقیوم نے لالچ دیکر 2 قریبی رشتہ دار ساتھیوں طیب اورسلمان کو بھی ساتھ ملایا۔

واضح رہے کہ شہر میں ہولناک وارداتوں کا ہونا معمول بن چکا ہے ،خواتین، بچے،بوڑھے اور مرد گلی محلوں میں بھی محفوظ نہیں، آئے روز خوف ناک واقعات نے شہریوں میں خوف وہراس پھیلا دیا ہے جس کی دہشت سے معاملات زندگی بھی شدید متاثر ہے،گزشتہ دنوں تھانہ لیاقت آباد کی حدود پنڈی سٹاپ میں طوطا لینے پر جھگڑا ہوا، نوجوان نے چاقو کے وار کرکے 14 سالہ کزن کو قتل کردیا تھا،مقتول نبیل نے پالتو طوطا دینے سے انکار کیا جس پر ملزم ندیم طیش میں آگیا اور چھریوں کے وار کردیے۔

شدت غم سے نڈھال والد کا کہنا ہے کہ ان کی تو کسی سے دشمنی بھی نہیں، قتل کرنے والا بھی اپنا ہی رشتہ دار ہے۔مقتول نبیل والدین کا اکلوتا بیٹا تھا،اایک دوسرا واقعہ سبزہ زار کے علاقے کھاڑک نالے میں پیش آیا جہاں سلمان خالد کا اپنے بڑے بھائی سلطان کے ساتھ پیسوں کے لین دین کا تنازعہ چلا آرہا تھا، دونوں بھائیوں میں دفتر میں تلخ کلامی ہوگئی جس پر بڑے بھائی نےساتھیوں کے ساتھ مل کر فائرنگ کرکے سلمان خالد کو شدید زخمی کردیا تھا۔ زخمی کو فوری تشویشناک حالت میں مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیاتھا۔

دورحدید میں کسی کی بات برداشت کرنے کے لئے بہت پر حوصلہ چاہیے،ذرا سی بات پر مرنے مارنے کی نوبت کو پہنچ جاتے ہیں، عدم برداشت کا شدید قفدان پیدا ہوچکا ہے جس کی وجہ سے لرزہ خیزواقعات رونماں ہورہے ہیں، ہم خود فریبی اور خود ستائشی کی تمام حدوں کو پار کر چکے ہیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer