ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک ڈرامے پر تنقید کے بعد بشریٰ انصاری کا سخت ردعمل وائرل

ایک ڈرامے پر تنقید کے بعد بشریٰ انصاری کا سخت ردعمل وائرل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (مانیٹرنگ ڈیسک ) معروف اداکارہ بشریٰ انصاری نے اپنے تحریر کردہ ایک ڈرامے پر ہونے والی تنقید پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے, اماں ٹی وی اور میں' نامی آن لائن شو میں ڈراما سیریل ' زیبائش' کے ریویو میں بشریٰ انصاری کے ڈرامے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

مومن علی منشی اور ان کی والدہ لبنیٰ فریاد کی جانب سے مختلف ڈراموں کے ریویوز میں اداکاروں کے کام کی ستائش یا تنقید کی جاتی ہے، حال ہی میں اس آن لائن شو میں ڈراما زیبائش میں زارا نور عباس اور اسما عباس کی اداکاری کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم بشریٰ انصاری نے اس تنقید پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر سخت کمنٹس پوسٹ کیا، جسے بعد ازاں ڈیلیٹ کردیا گیا۔ اپنے کمنٹ میں اداکارہ نے لکھا 'ہمارے ڈراموں کے لیے کیسا برا وقت آگیا ہے، چھوٹی سوچ کے افراد فنکاروں کی سخت محنت اور تخلیقی کام کے بارے میں فضول باتیں کرنے لگے ہیں، اس شعبے کے لیے ان کا معیار کیا ؟ میں سمجھ نہیں سکی، آخر لوگ ایسے پینڈو انداز کے شو کیوں دیکھتے ہیں، لوگوں کی عزت اچھالنا گناہ ہے۔

View this post on Instagram

افسوس بہت افسوس

A post shared by Lubna Faryad (@lubnafaryad9) on

انہوں نے مزید کہا  کہ یہ ایک گھٹیا کمینٹری ہے، اگر آپ کو کوئی ڈراما پسند نہیں تو اسے مت دیکھیں، کسی کی سخت محنت پر گٹر جیسی بات مت کریں، درحقیقت جب لوگوں کے پاس کچھ کرنے کو نہیں ہوتا تو وہ ان سے حسد کرنے لگتے ہیں جو کچھ کر رہے ہوتے ہیں، جہالت ان کے چہروں پر واضح ہے، اللہ عقل دے اور باعزت روزی نصیب کرے، لوگوں کے مستقبل کو تباہ کرکے آمدنی کمانا حرام ہے، یہ ہماری زندگیوں کے کورونا ہیں، اللہ ان کا خاتمہ کرے گا، انشاءاللہ۔

اس پوسٹ کو بشریٰ انصاری نے اس وقت ڈیلیٹ کردیا جب ان کے الفاظ پر لوگوں نے کمنٹس پر شدید تنقید کی، یہ آن لائن شو ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ گلیکسی لالی وڈ کے زیرتحت چلتا ہے اور اس کی جانب سے بھی اس پر بات کی، بشریٰ انصاری نے حال ہی میں بہت سخت الفاظ ہماری محبوب اماں اور ان کے ڈراما ریویوز کے حوالے سے استعمال کیے اور ڈیلیٹ کردیئے، ہم ان کے اٹھائے نکات پر رسمی ردعمل ظاہر کریں گے اور سخت الفاظ کو نظر انداز کردیں گے۔

 

 

Sughra Afzal

Content Writer