ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

توہین عدالت پر گورنر پنجاب ہائیکورٹ طلب

توہین عدالت پر گورنر پنجاب ہائیکورٹ طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف :ریٹائرڈ وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کو پنشن نہ دینے کا معاملہ،ہائیکورٹ میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کیخلاف بطور چانسلر توہین عدالت کی درخواست سماعت،عدالت نے حکم عدولی پر گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کو بطور چانسلر سترہ فروری کو طلب کر لیا ۔

جسٹس شمس محمود مرزا نے سابق وائس چانسلر جی سی یو فیصل آباد ڈاکٹر نورین عزیز قریشی کی درخواست پر سماعت کی۔درخواستگزارکی جانب سے حافظ طارق نسیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواستگزار خاتون 2015 میں وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے عہدے سے ریٹائر ہوئیں ۔پنشن کی ادائیگی نہ ہونے پر چانسلر کو درخواست دی۔ داد رسی نہ ہونےپرہائیکورٹ سےرجوع کیا۔ عدالت نےگورنرپنجاب کو چانسلر کی حیثیت سے پنشن کےمتعلق درخواست پرفیصلےکاحکم دیا ۔ 2019 کے حکم پر تاحال گورنر نے بطور چانسلر عملدرآمد نہیں کیا ۔

وکیل درخواستگزارنےاستدعاکی کہ حکم عدولی پر گورنر کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔ سرکاری وکیل نے استدعاکی کہ توہین عدالت کی درخواست کا جواب دینےکیلئےکچھ مزید مہلت دی جائے ۔حافظ طارق نسیم ایڈووکیٹ بولےسرکاری وکیل پہلےبھی توہین عدالت کی درخواست کا جواب دینے کیلئےکئی مرتبہ مہلت لےچکےہیں ۔ جسٹس شمس محمودمرزانے ریمارکس دئیےکہ اگر عدالتی حکم کونہیں ماناجائےگا ،تو ذاتی حیثیت میں طلبی کےعلاوہ کوئی چارہ نہیں ۔عدالت نےسماعت 17 فروری تک ملتوی کرتےہوئے گورنر کوبطورچانسلرطلب کر لیا ۔جسٹس شمس محمودمرزانےکہاکہ اگر عدالتی حکم پر عملدرآمدہوجائےتوگورنر کو آنے کی ضرورت نہیں۔

دوسری جانب پراپرٹی کو کمرشل نہ کرنے کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ میں ڈی جی ایل ڈی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، عدالت نے ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تاڑر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

جسٹس شمس محمود مرزا نے قائد اعظم ٹاؤن کے منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی، درخواستگزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ 2017 میں فیس جمع کروانے کے باوجود پراپرٹی کمرشل نہ کی گئی، اب اس کو کمرشلائزشن فیس کے نئے ریٹس کے مطابق نوٹس جاری کیا گیا ہے، عدالت نے کمرشلائزشن فیس کے نئے ریٹس کے مطابق جاری نوٹس کو کالعدم قرار دیا اور ایل ڈی اے کو 2017 کو جمع کرائی گئی کمرشلائزشن فیس پر پراپرٹی کمرشل کرنے کا حکم دیا تھا۔


عدالت کے 7 مئی 2020 کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا، درخواستگزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ حکم عدولی پر ڈی جی ایل ڈی اے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے، عدالت نے وکیل کا موقف سننے کے بعد ڈی جی ایل ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer