(زاہد چودھری) رمضان علی سید ہسپتال میں سٹیم سیل تھراپی سے معذورنوجوان کا کامیاب علاج کرلیا گیا۔
ٹریفک حادثے میں معذور ہونے والے نوجوان سکندر نے ہاتھ پاؤں ہلانا شروع کر دئیے۔ نوجوان سکندر کی ٹریفک حادثے کے بعد ریڑھ کی ہڈی نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ 2 سٹیم سیل تھراپی کے بعد سکندر بیٹھنے کے قابل ہوا اب ہاتھ پاؤں ہلا سکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت اور ڈاکٹر فریدون پر مشتمل ٹیم نے سٹیم سیل تھراپی کی۔اس مقصد کیلئے رمضان علی سید ہسپتال میں جدید لیبارٹری بھی قائم کی گئی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت کا کہنا ہے کہ سٹیم سیل تھراپی کے ذریعے جدید علاج شروع کر دیا ہے، بچوں میں مختلف موروثی امراض کا علاج ہو سکے گا، 15 سال سے سٹیم سیل تھراپی کے جدید علاج پر کام کر رہا ہوں۔ دماغ، ریڑھ کی ہڈی سمیت مختلف امراض میں ڈیڈ سیل کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ ڈیڈ ہونے والے سیل کو دوبارہ بنایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر فریدون نے کہا کہ سٹیم سیل تھراپی پر ریسرچ شعبہ طب میں انقلاب لاسکتی ہے۔