کورونا ایس اوپیز کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں، ٹرانسپورٹرز نے نیاکام شروع کردیا

 ٹرانسپورٹرز اور اڈوں پرایک سیٹ چھوڑنے کی پالیسی نظر انداز
کیپشن: Transporters
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان علیم)حکومت کے زیر انتظام سی کلاس ٹرانسپورٹرز اور اڈوں پر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور ایک سیٹ چھوڑنے کی پالیسی نظر انداز، جبکہ ڈی کلاس پرائیویٹ ٹرانسپورٹرز نے کارروائیوں کے پیش نظر 50 فیصد مسافر بٹھانا شروع کر دیے ۔
 تفصیلات کے مطابق کورونا کی تیسری لہرمیں تیزی کے پیش نظر انٹر سٹی ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد مسافروں کو بٹھانے کے احکامات مگر حکومت کے زیر انتظام چلنے والے لاری اڈے، سٹی ٹرمینل پر ایس او پیز کی اور 50 فیصد مسافروں کو بٹھانے کی پالیسی کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں جاری ہیں۔لاری اڈا سمیت سی کلاس ٹرانسپورٹرز اور بس اڈوں پر بسیں بھرنے اورر اوور لوڈنگ کر کے دیگر شہروں کو روانہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ، جسے روکنے کے لئےکوئی عملی اقدامات نہیں کیے جا سکے ، مسافر بغیر ماسک اور سماجی فاصلے کے بسوں میں سوار ہونے لگے۔

دوسری جانب کارروائیوں اور جرمانوں کے پیش نظر ڈی کلاس و پرائیویٹ ٹرانسپورٹرز نے اپنے بس اڈوں پر کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانا شروع کر دیا اور 50 فیصد مسافروں کےساتھ دیگر شہروں کو بسیں بھیجا شروع کر دیں۔ڈی کلاس و پرائیویٹ ٹرانسپورٹرز بس اڈؤں سکائیویز ، فیصل موورز ، رہبر ٹرانسپورٹ سمیت دیگر کی جانب سے ڈس انفیکشن ٹنل نصب ، ماسک ، سینٹائزر ، ٹمپریچر گن اور 50 فیصد مسافر بٹھانے کی پالیسی پر عملدرآمد کیاجارہا ہے۔

ڈی کلاس ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ہم نے تو حکومتی ایس او پیز عملدرآمد شروع کر دیا حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے زیر انتظام اڈوں پر بھی عملدرآمد کروائے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانا چاہیے تاکہ اس مہلک وبا سے بچا جا سکے۔لاری اڈا ، سٹی ٹرمینل اور جناح ٹرمینل پر 50 فیصد مسافر بٹھانے کی پالیسی اور ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں نہ ہونا سوالیہ نشان ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer