نگران وزیر اعظم کی وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ میو ہسپتال آمد، ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے پروگرام کو سراہا

 نگران وزیر اعظم کی وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ میو ہسپتال آمد، ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے پروگرام کو سراہا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

در نایاب : نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اور وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی میو ہسپتال آمد، ہسپتال میں جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا ۔ 
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے میو ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک کی اپ گریڈیشن کے کام کا جائزہ لیا، اس کے علاوہ ہسپتال میں جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا، ساتھ  ہی ایمرجنسی بلاک میں بنائے گئے نرسنگ کاؤنٹر، ماڈل روم، کنسلٹنٹ روم اور واش روم کا بھی معائنہ کیا۔ 
وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے محسن نقوی کی قیادت میں ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے پروگرام کو سراہا۔ وزیر اعظم نے میو ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک کی اپ گریڈیشن کے اعلیٰ معیار کی تعریف کی، اور محکمہ تعمیرات و مواصلات کی متعلقہ افسران کو بلا کر شاباش دی۔ 
وزیر اعظم نے کہا کہ ماڈل روم اور آئی سی یو کے لئے جدید بیڈ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔ ہسپتالوں میں نئے بیڈز کے حوالے مقامی صنعت کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے۔ 
سیکرٹری صحت اور سیکرٹری تعمیرات و مواصلات نے اپ گریڈیشن کے پلان کے بارے میں وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ 
وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے سرجیکل ٹاور میں سنٹرل جیل کوٹ لکھپت سے علاج کے لئے لائے قیدیوں کی عیادت کی۔ انہوں نے قیدیوں کو پھول بھی دیئے اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ہر قیدی کے پاس گئے اور علاج کے بارے میں پوچھا۔ قیدیوں نے علاج کرانے پر وزیر اعلیٰ محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا اور انہیں دعائیں دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ذاتی دلچسپی لیکر ہمارا علاج کرایا، اللہ تعالیٰ آپ کو جزا دے۔ 
وزیر اعظم نے میو ہسپتال کے ریڈنگ روم کا بھی دورہ کیا اور ریڈنگ روم میں مطالعہ کے لئے فراہم کردہ سہولتوں کی تعریف کی۔ انوار الحق کاکڑ نے ریڈنگ روم میں موجود ڈاکٹرز سے گفتگو کی اور انہیں مزید محنت کی تلقین کی۔ 
واضح رہے کہ صوبائی وزراء، ڈاکٹرجاوید اکرم، عامر میر، ڈاکٹر جمال ناصر، چیف سیکرٹری، انسپکٹرجنرل پولیس، سیکرٹری تعمیرات ومواصلات، سیکرٹری صحت، سیکرٹری اطلاعات، پرنسپل گنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی، چیف ایگزیکٹو آفیسر میو ہسپتال اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔