ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

وزیر اعظم شہباز شریف 4 سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے

وزیر اعظم شہباز شریف 4 سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔
کیپشن: file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) وزیر اعظم شہباز شریف 4 سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ کریں گے۔

  دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا ہفتہ وار نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا ہے  کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہورہی ہے، بھارت کا جموں کشمیر میں جاری مظالم کو روکنے کی ضرورت ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف چین کا 5 روزہ سرکاری دورہ کریں گے، وزیر اعظم چینی صدر اور دیگر اعلیٰ حکام کی دعوت پر چین کا دورہ کریں گے۔

 انہوں نے بتایا کہ اپنے دورہ چین  دورے کےدوران چینی کمپنیوں سے بھی ملاقات کریں گے، وزیراعظم پاکستان اقتصادی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ دورے کے دوران وزیر اعظم چین میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے، پاکستان اور چین کے باہمی تعلق کے حوالے بات چیت کی جائے گی۔ پاکستان نے افغانستان کے ساتھ اپنے خدشات کا تبادلہ کیا ہے، پاکستان کو افغان سر زمین سے جو خدشات ہیں وہ افغان حکومت کو اگاہ کر دیے ہیں۔

 ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا  کہ سپریم کورٹ کے خط پر دفتر خارجہ کوئی رائے نہیں دیں گی، سپریم کورٹ ملک کا سب سے بڑا آئینی ادارہ ہے، بیرونی سفارتکاروں کو پاکستان کے اندرونی معاملات پر تبصرہ کرنے میں مختاط رہنا چاہیے۔

 ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے آزربائیجان کے ہم منصب سے متعدد علاقائی عالمی امور اور مقبوضہ کشمیر پر بات چیت کی،گذشتہ دنوں دفتر خارجہ نے گندھارا سمپوزیم کا انعقاد کیا۔  سمپوزیم میں مشترکہ اقدار,  پرامن دنیا اور بین المزاہب ہم آہنگی پر بات کی گئی،پاکستان اور سینٹ لوسیا کے درمیان 29 مئی کو سفارتی تعلقات قائم ہو گئے،پاکستان کی جانب سے منیر اکرم نے  نمائندگی کی ہے۔  پاکستان اور افغانستان کے درمیان متعدد رابطہ کے چینلز موجود ہیں،گذشتہ روز سیکرٹری داخلہ اور افغانستان سے ڈپٹی سپیکرٹری داخلہ کے درمیان بات چیت ہوئی،یہ بات چیت دہشت گردوں کی جانب سے افغان سرزمین کے پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے پر تھی،پاکستانی حکومت نے گذشتہ روز کی ملاقات میں بشام دہشت گردی پر متعدد شواہد پیش کر دیے گئے۔

 برطانوی ہائی کمشنر جنین میریٹ کے متنازعہ بیان کے معاملے پر   ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم ڈپلومیٹک کور کی جانب سے عوامی سطح کی تقریبات میں سفارتی آداب کا خیال کرنے کی تجویز دیتے ہیں،وزارت خارجہ کی جانب سے سپریم کورٹ کو کسی قسم کی ایڈوائس دینے کا علم نہیں،پاکستان یقین رکھتا ہے کہ ڈپلومیٹک کور عوامی اجتماعات میں بات کرتے ہوئے احتیاط کا دامن تھامیں گے،پاکستان وقتاً فوقتاً بھارتی ہائی کمشن کو ان کے شہریوں تک قونصلر رسائی فراہم کرتا رہتا ہے۔