نوجوان نے پلازے سے چھلانگ لگاکرزندگی کا خاتمہ کرلیا

نوجوان نے خودکشی کر لی
کیپشن: Sucide
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فہد علی)تھانہ گارڈن کی حدود میں زیر تعمیر پلازے سے چھلانگ لگا نوجوان نے خودکشی کر لی ۔ پولیس نے لاش مردہ خانے منتقل کر کے کاروائی شروع کردی۔

پولیس کے مطابق گارڈن ٹاؤن کے علاقے میں نوجوان نے زیر تعمیر پلازے سے چھلانگ لگا دی جس کے باعث اسے تشویشناک حالت میں سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہو سکا ۔ پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوان زیر تعمیر پلازے میں برہنہ حالت میں پایا گیا تھا، عینی شاہدین کے مطابق نوجوان نے خودکشی کرنے کے لیے پلازے سے چھلانگ لگائی ۔ شناخت نہ ہونے پر لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل منتقل کردیا گیا ہے جبکہ مختلف پہلوؤں سے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔

  خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان نے شہر میں خوف و ہراس کی فضا طاری کردی ہے۔ ہر روز کوئی نہ کوئی شخص اپنے ہاتھوں سے موت کو گلے لگا لیتا ہے۔ خودکشی کی وجوہات گھریلو جھگڑے، جہالت اور ذہنی تناؤ ہے۔ زیادہ تر واقعات ذاتی و گھریلو مسائل کہ وجہ سے رونما ہوتے ہیں, خودکشی کرنے والوں میں ان پڑھ افراد کے ساتھ  پڑھے لکھے نوجوانوں کی اکثریت شامل ہیں۔

ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ مایوسی سے دور رہتے ہوئے مسائل کا حل ڈھونڈنا چایئے۔ ڈپریشن کے شکار افراد اگر ابتدائی مرحلے میں ہی ماہرین نفسیات سے رجوع کر لیں تو ایسی صورتحال سے نکل سکتے ہیں۔ خودکشی کے واقعات میں اکثریت بے روزگاری، گھریلو حالات اور ڈپریشن سمیت دیگر ذہنی امراض کی تعداد زیادہ ہے جبکہ انسانی جانوں کا ضیاع روکنے کے لیے محض سزا کا خوف ہی نہیں بلکہ بروقت قریبی مدد یا ماہر نفسیات تک رسائی کو آسان بنانا بھی ضروری ہے۔

ماہرین کے مطابق اس کے علاوہ قانونی مسائل بھی ہیں اور اس امر کی نگرانی کرنے کے لیے بھی کوئی نظام موجود نہیں کہ جو سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں وہ معیار کے مطابق ہیں یا نہیں۔اس بات کو تسلیم کیا جا رہا ہے کہ ڈپریشن نامی مرض بہت سارے مسائل کے مجموعے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر خود کشی کی کوشش اعصابی تبدیلیوں کے باعث ہوتی ہے جو ان لوگوں میں نہیں پائی جاتی جو مختلف اقسام کے ڈپریشن میں مبتلا ہوتے ہیں۔
 
 

M .SAJID .KHAN

Content Writer