ایم پی اےنذیرچوہان کی مشکلات میں اضافہ، پراپرٹی کا ریکارڈ طلب

 ایم پی اےنذیرچوہان کی مشکلات میں اضافہ، پراپرٹی کا ریکارڈ طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان   کی مشکلات میں اضافہ ،اینٹی کرپشن نے ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کردیا۔

اینٹی کرپشن کی ٹیمز  پی ٹی آئی رکن صوبائی اسمبلی نذیر چوہان  کی پراپرٹی ریکارڈ لینے ایل ڈی اے  پہنچ گئیں، نذیر چوہان کی گلبرگ میں کمرشل پراپرٹی کا ریکارڈ حاصل کرنے کی کوشیش کی گئی ،نذیر چوہان کی حال ہی میں اشرفی ٹاؤن سے الکریم سٹی میں تبدیل ہونے والی سوسائٹی کا ریکارڈ لینے کی بھی کوشش کی گئی ،ایل ڈی اے کے افسران و عملے نے از خود پلازہ اور سوسائٹی کی دوبارہ سکروٹنی شروع کردی۔

دوسری جانب مشیر وزیر اعظم برائے احتساب شہزاد اکبر کیخلاف اشتعال انگیز بیان اور سائبر کرائم کے معاملے پر  تحریک انصاف کے ایم پی اے نذیر چوہان کی ضلع کچہری میں پیشی، عدالت نے نذیر چوہان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے ایم پی اے نذیر چوہان کو سخت سیکیورٹی میں ضلع کچہری میں پیش کیا۔

ایف ائی اے کے پراسیکیوٹر نے عدالت سے نذیر چوہان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی اور موقف اختیار کیا کہ نذیر چوہان کا موبائل فون اور واٹس ایپ ڈیوائس حاصل کرنی ہے۔ نذیر چوہان کے وکیل نے کہا کہ نذیر چوہان نے شہزاد اکبر سے متعلق ایک نجی ٹی وی چینل کو بیان دیا تھا، موبائل فون اور واٹس ایپ پر کوئی پروپیگنڈہ نہیں کیا اس لئے کسی قسم کی ریکوری نہیں کی جانی چاہیئے اور نہ ہی جسمانی ریمانڈ دیا جائے ۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور قراردیا کہ تفتیشی افسر نے جسمانی ریمانڈ مانگا۔نذیر چوہان کا فیس بک اکاؤنٹ پہلے ہی ریکور کیا جا چکا ہے، مقدمہ میں ایک دفعہ کے علاوہ ساری دفعات قابل ضمانت ہیں، جسمانی ریمانڈ کی استدعا حق بجانب نہیں ہے۔ عدالت نے نذیر چوہان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

نذیر چوہان کیخلاف مشیر وزیر اعظم برائے احتساب شہزاد اکبر کے عقیدہ سے متعلق اشتعال انگیز بیان دینے پر مقدمہ بنایا گیا، نذیر چوہان کو اب 14 اگست کو دوبارہ جیل سے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دوسری جانب نذیر چوہان نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں درخواست ضمانت دائر کردی ہے۔ درخواست میں ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے, درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مشیر وزیراعظم شہزاداکبر کی ایما پر بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔