جیلوں میں منشیات کے عادی قیدیوں کی بحالی کے ہسپتال  بنانے کا فیصلہ

جیلوں میں منشیات کے عادی قیدیوں کی بحالی کے ہسپتال  بنانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی ساہی: جیلوں میں سترہ ہزار سے زائد منشیات کے عادی قیدیوں کی بحالی کے تمام جیلوں میں بیس بیڈوں پر مشتمل ہسپتال  بنانے کا فیصلہ جبکہ مہذب شہری بنانے کے لیے ماہر نفسیات بھی بھرتی کیے جائیں گے، ابتدائی طورپرلاہورکی کوٹ لکھپت جیل سمیت نو سنٹرل جیلوں میں پراجیکٹ شروع کیا جارہا ہے۔

لاہورکی دونوں جیلوں سمیت پنجاب کی اکیالیس جیلوں میں چالیس فیصد کےقریب منشیات کے عادی قیدی موجود ہیں۔ آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ سترہ ہزار سے زائد منشیات کے عادی قیدیوں کی بحالی کے لیے تمام جیلوں میں بیس بیڈوں پر مشتمل ہسپتال  بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ابتدائی طورپرلاہورکی کوٹ لکھپت جیل سمیت نو سنٹرل جیلوں میں شروع کیا جارہا ہے جبکہ لاہورمیں تکمیل کے حتمی مرحلے میں ہے، منشیات کے عادی قیدیوں کی بحالی کے لیے ڈاکٹرز اور ماہرنفسیات بھی بھرتی کیے جائیں گے۔اس سے پہلے منشیات کے عادی قیدیوں کا علاج تو کیا جاتا تھا لیکن انکی بحالی کےلیے اقدامات نہیں کیے جاتے تھے، منشیات کے عادی قیدیوں کے بہتر مستقبل اور رہائی کے بعد مہذب شہری بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

ائی جی جیل خانہ جات کا مزید کہنا تھا کہ لاہورسمیت پنجاب کے ڈی ائی جی جیلزسے تخمینہ لاگت مانگ لیا ہے تخمینہ لاگت ملنے کے بعد سمری فنڈزکے لیے حکومت کوبھجوائے گی۔

                             

Shazia Bashir

Content Writer