تین افراد کو قتل کر کے مکان کو آگ لگانے والے ملزم گرفتار،واردات کی فوٹیج سٹی42 نے حاصل کر لی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اسرار خان : چوہنگ کے علاقہ میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد کو قتل کر کے گھر میں آگ لگانے کا معمہ سی سی ٹی وی کی ریکارڈنگ کی مدد سے حل ہو گیا۔ گھر کی بہو قاتل نکلی۔ ملزمہ نے بیٹی اور  اپنے ساتھ ارسلان کے ساتھ مل کر ساس سسر اور شوہر کی بہن کو قتل کیا پھر قتل کا جرم چھپانے کے لئے گھر کو آگ لگا دی۔ ملزموإں کے جائے وقوعہ سے فرار کی سی سی ٹی وی ویڈیو سٹی 42 نے حاصل کر لی۔

ویڈیو فوٹیج مین دیکھا جا سکتا ہے کہ چوہنگ کے آگ لگنے سے متاثرہ گھر سے 2 خواتین سمیت 3 ملزمان رات ایک بج کر 25 منٹ پر نکلتے ہیں۔  ویڈیو ریکارڈنگ میں ملزمہ فرح، اسکی بیٹی علینہ اور ان کا مرد ساتھی نظر آتے ہیں۔تینوں ملزمان گھر سے قیمتی سامان تھیلوں میں بھر کر نکلتے نظر آتے ہیں۔  ملزمان نے گھر میں موجود 3 افراد کو قتل کرنے کے بعد آگ لگائی تھی۔

مقتولین میں لیڈی ہیلتھ ورکر ثمینہ، اس کی بیٹی ارم اور شوہر افتخار شامل ہیں۔

ایس پی صدر سدرہ خان نے بتایا کہ ملزمہ فرح، اس کی بیٹی علینہ پہلے گرفتار ہوئے، تیسرے ملزم ارسلان کو بھی گرفتار کر لیا گیا، 

تینوں گرفتار ملزموں سے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ 

تین افراد کے شاطرانہ قتل کے واقعہ کی ابتدائی اطلاعات

دو عورتوں اور ایک مرد نے مل کر گھر میں سوئے ہوئے تین افراد کو قتل کیا اور اس واقعہ کو آگ لگ جانے کا اتفاقیہ واقعہ قرار دینے کی کامیاب کوشش کی تاہم وہ سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کی وجہ سے پکڑے گئے۔

 ابتدا میں  لاہور کے علاقہ چوہنگ میں تین افراد کے مرنے کے سانحہ کا شکار ہونے والے گھرانے اور پولیس نے اس واقعہ کو آتش زدگی کا واقعہ ہی سمجھا تھا۔   پولیس نے ابتدا میں آتشزدگی کے حادثہ کی رپورٹ درج کی لیکن واقعہ کی ابتدائی تحقیقات کے بعد  پولیس نے تین افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے دو خواتین کو گرفتار کر لیا، ان کے ساتھی مرد کو تلاش کرنا شروع کر دیا تھا۔

سی سی تی وی فوٹیج سے پتہ چل گیا تھا کہ  دو  خواتین فرح اور اس کی بیٹی علینہ نے فرح کے سابق شوہر کے ساتھ مل کر آتشزدگی کا نشانہ بننے والے گھر میں داخل ہو کر پہلے تین افراد کو گلا دبا کر قتل کیا، پھر اس جرم کو چھپانے کے لئے مکان کو آگ لگا دی۔

پولیس نے آگ لگنے سے 3 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ چوہنگ میں بیٹے وقار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت درج کیا۔

ایس ایچ او چوہنگ ناصر حمید کے مطابق متوفی افتخار احمد کے بیٹے وقار نے کہا کہ نامعلوم افراد نے گھر کو آگ لگا کر والد،والدہ اور بہن کو قتل کیا، مرنے والوں میں 50 سالہ سید افتخار حسین شاہ، ان کی بیوی 47 سالہ ثمینہ ، ان کی 30 سالہ بیٹی ارم شہزادی شامل تھیں۔گھر میں سب لوگ فرسٹ فلور پر سوئے ہوئے تھے کہ شدید آگ بھڑکنے پر ہمسائیوں نے 15 پر کال کی۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے آپریشن کر کے آگ پر قابو پایا اور تینوں رہائش پذیر افراد کی مکمل جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئیں۔ 

چوہنگ پولیس نے وقار کی بیوی فرح اور بیٹی سوتیلی علینہ کو حراست میں لے لیا۔ فرح اور اس کے پہلے شوہر سے بیٹی علینہ روالپنڈی سے لاہور آئی تھیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق فرح ،اس کی بیٹی اور ایک نامعلوم شخص نے افتخار، اس کی بیوی اور بیٹی کو گلہ دبا کر قتل کیا اور بعد میں گھر کو آگ لگا دی۔چوہنگ پولیس نے فرح اور علینہ کو حراست میں لے کر تیسرے ملزم کی تلاش شروع کر دی 

آتشزدگی کے باعث جھلسنے والے تینوں افراد پانچ مرلہ مکان کی پہلی منزل پر رہائش پذیر تھے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق گھر میں آتشزدگی کا وقوعہ ایک بجے کے قریب پیش آیا، مکان کے گراؤنڈ فلور پر کرایہ داروں نے ریسکیو کو آگ لگنے کی اطلاع دی، محلہ داروں نے دروازہ توڑ کر آگ پر قابو پانے کی بھی کوشش کی، مگر ناکام رہے، تنگ گلیاں ہونے کی وجہ سے ریسکیو کو آگ پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا رہا۔ 
 

 ریسکیو نے پانی واٹر پائپ جوڑ کر پانی جائے وقوعہ پر پہنچایا اور آگ پر قابو پایا، تینوں جھلسنے والے افراد بالائی منزل پر واقع ایک ہی کمرے میں سوئے ہوئے تھے، تینوں افراد کی لاشوں کو پولیس نے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین فی الحال نہیں ہو سکا ہے۔