ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

2017سیکورٹی فورسز سب سے زیادہ دہشتگردوں کا ٹارگٹ رہیں

2017سیکورٹی فورسز سب سے زیادہ دہشتگردوں کا ٹارگٹ رہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عابد چوہدری: 2017میں دہشت گردوں نے شہربھر میں سکیورٹی فورسزکونشانہ بنایا۔ 4دھماکوں میں حساس اداروں اور پولیس ملازمین سمیت 54 افراد شہید  اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق 13 فروری 2017 کومال روڈ چیرنگ کراس پراحتجاج کوسکیورٹی فراہم کرنےوالے پولیس افسران کےقریب خودکش دھماکےمیں ڈی آئی جی ٹریفک احمدمبین اورقائم مقام ڈی آئی جی آپریشنززاہدمحمودگوندل سمیت 16افراد شہید ہوئے تھے۔ شواہدکی روشنی میں تحقیقاتی ٹیموں نےصرف دو روزمیں خودکش بمبارکوچیرنگ کراس پہنچانےوالے سہولت کارانوارالحق کےٹھکانےکاسراغ لگالیا۔ گرفتارسہولت کار کی نشاندہی پرمزیددس دہشتگردپکڑےگئےتھے۔

پانچ اپریل کو بیدیاں روڈ پرمردم شماری کےلیےآئی ٹیموں کی سکیورٹی پرمامور پاک فوج کےدستےکو نشانہ بنایا گیا 7 فوجی جوانوں سمیت10 افرادشہید ہوئے۔

فیروزپورروڈ پر24 جولائی کو تجاوزات کےخلاف آپریشن  کےدوران پولیس اہلکاروں کےقریب بھی خودکش دھماکہ ہوا۔ جہاں پولیس کے9جوانوں سمیت 26 افراد لقمہ اجل بنے۔

بندروڈپر7اگست  کی شام  پارکنگ اسٹینڈمیں لائےگئےایک ٹرک میں زوردار دھماکہ ہوا ۔ دو افراد شہید اور 10زخمی ہوگئے۔ یہاں دہشتگردوں کاہدف سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا راولپنڈی سےلاہورآنےوالاقافلہ تھا۔

 شہر میں حساس اداروں نے فیکٹری ایریامیں ایک  کمپاونڈپرچھاپہ بھی مارا۔ جہاں فائرنگ کےتبادلےمیں  ایک دہشتگرد علی طارق ہلاک اور  داعش میں شمولیت کےلیے حیدرآباد سےآنےوالی ڈاکٹرنورین لغاری کوپکڑلیاگیا۔