( قذافی بٹ ) پنجاب اسمبلی کا اجلاس، اسمبلی سیکرٹریٹ نے ملازمین کے اوقات کار تبدیل کردیئے، اسمبلی سیکرٹریٹ نے ملازمین کے لیے ہدایت نامہ جاری کردیا۔
اسمبلی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پیر سے جمعہ تک ملازمین کے اوقات کار 8 بجکر 30 منٹ سے رات ساڑھے آٹھ بجے تک ہونگے۔ اسمبلی ہفتے اور اتوار کو بھی کھلے گی، ہفتے اور اتوار کو اوقات کار صبح ساڑھے آٹھ سے ڈیڑھ بجے تک ہو نگے جبکہ نماز اور کھانے کا وقفہ آدھے گھنٹے کا ہوگا۔
تمام اسمبلی ملازمین کو وردی اور آفس کارڈ پہننا لازم ہوگا، دوران اجلاس مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد ہوگی، سیکورٹی کے پیش نظر ارکان اسمبلی، سرکاری محکموں کے سیکرٹریز اور ملازمین کا واک تھرو گیٹ سے گزرنا لازم ہوگا۔
دوران اجلاس ماسک، گلوز اور ہینڈ سینی ٹائزر کا استعمال بھی لازم قراردیا گیا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے دوران اجلاس ملازمین کی چھٹیوں پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
دوسری جانب ایک موریہ پل کی تعمیر میں تین سالہ تاخیر پر ایم پی اے سمیرہ کومل کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی گئی۔ سمیرا کومل کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایک موریہ پل پر گھنٹوں ٹریفک جام رہنا معمول بن چکاہے۔
منصوبے نے شہریوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے، اکتوبر دو ہزار سترہ سے شروع ہونے والا ایک موریہ پل کی توسیع کا منصوبہ تاحال نامکمل ہے جبکہ منصوبہ میں تاخیر کی بڑی وجہ بروقت فنڈز جاری نہ ہونا ہے۔
یاد رہے اس سے قبل پنجاب حکومت نےسول سیکر ٹریٹ کےپرانےدفتری اوقات بحال کیے تھے،جس کے مطابق دفاترصب ح9سےشام5بجےتک کھلیں گےجبکہ جمعہ کےدن صبح9سےدوپہرایک بجےتک دفتری ٹائم ہوگا۔6دن دفتری اوقات والےدفاترمیں9سےشام4بجےتک دفتری ٹائم مقررکیاگیاتھا۔