لاہور ہائیکورٹ کا ججز کو دفعہ 324 کے تحت بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا ججز کو دفعہ 324 کے تحت بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں کے ججز کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 324 کے تحت بیانات خود قلمبند کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق سلیم شیخ نے عمر قید کے ملزم محمد قاسم کی سزا کیخلاف اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا، عدالت نے تحریری فیصلہ تمام سیشن ججوں اور خصوصی عدالتوں کے ججز کو بھی ارسال کرنے کا حکم دیا ہے۔

تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہےکہ فوجداری مقدمات کے ٹرائل کے دوران ملزموں کے بیانات ججز خود قلمبند کریں، ٹرائل عدالتوں کے جج ضابطہ فوجداری کی دفعہ 324 کے تحت ملزموں سے الزامات سے متعلق خود سوال کریں، عمومی طور پر ٹرائل عدالتوں کے جج ملزموں کے بیانات ریکارڈ نہیں کرتے، ٹرائل عدالتوں کے جج ملزموں کے بیانات کا جائزہ بھی نہیں لیتے، عموما پراسیکیوٹرز یا مدعی مقدمہ کے وکلاء ملزموں کے وکلاء کو سوالنامہ دیتے تھے، ملزموں کے وکلاء سوالنامے کی بنیاد پر ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت بیان تیار کرتے ہیں، ٹرائل عدالتوں میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 پر مکمل عملدرآمد نہ کرنا قانونی کی خلاف ورزی ہے۔

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ بیان ریکارڈ کرنے کا معاملہ خالصتا عدالت اور ملزم کے درمیان ہوتا ہے، بیان قلمبند کیے جانے کے دوران کسی لیگل ایڈوائزر کو مداخلت کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، ججز کو چاہیے کہ وہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت ملزموں کے منہ سے ان کا موقف سنیں۔

تحریری فیصلہ کے مطابق ملزم نے اپیل میں دوران ٹرائل ضابطہ فوجداری کی دفعہ 342 کے تحت بیان قلمبند نہ کیے جانے کا موقف اپنایا، ملزم کی سزا کیخلاف اپیل میں شواہد سے آمنا سامنا نہ کرانے کا بھی موقف لیا گیا، فرید ٹاؤن ساہیوال پولیس نے ملزم قاسم کیخلاف نسبتی بہن معراج بی بی کے قتل کا مقدمہ درج کیا تھا، پولیس نے ملزم کے برادر نسبتی نیاز احمد کی درخواست پر قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

تحریری فیصلہ کے مطابق سیشن عدالت ساہیوال نے2009ء میں ملزم کوعمر قید کی سزا سنائی تھی، عدالت نے ملزم محمد قاسم کیخلاف قتل کے مقدمہ کا ٹرائل دوبارہ سے کرنے کا حکم دے دیا۔

Sughra Afzal

Content Writer