شوگرملز کےآڈٹ کا معاملہ،جسٹس جواد حسن کی سماعت سےمعذرت

شوگرملز کےآڈٹ کا معاملہ،جسٹس جواد حسن کی سماعت سےمعذرت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں شوگرملز کےگزشتہ سالوں کےآڈٹ کا معاملہ،ہائیکورٹ میں وزراء خسرو بختیار،مخدوم ہاشم جانہاں بخت کی شوگرملوں کےخلاف درخواستوں پرسماعت کی، جسٹس جواد حسن نےذاتی وجوہات کی بناء پردرخواستوں کی سماعت سےمعذرت کرلی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس جوادحسن نےکیس کسی اورعدالت میں لگانےکی سفارش کرتے ہوئےفائل چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھجوادی،عدالت نےشوگرملزکےسابقہ آڈٹ کے خلاف درخواستوں پرکمشنر ان لینڈ ریونیوکو طلب کررکھا تھا، درخواستوں میں وفاقی حکومت اورایف بی آر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواستوں میں موقف اختیار کیاگیاکہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں شوگرملزکےگزشتہ 5 سالوں کا آڈٹ شروع کردیاگیاہے۔

قانون کے مطابق کمشنر ان لینڈ ریونیوکوشوگرملزکے گزشتہ سالوں کا آڈٹ کرنے کا اختیار نہیں،انڈس شوگر ملزسمیت دیگرملوں کےگزشتہ برسوں کے آڈٹ کےنوٹس کیخلاف کمشران لینڈ ریونیو کے پاس اعتراضات داخل کیے،کمشنر ان لینڈ ریونیو نےموقف سنے بغیراعتراضات مسترد کردیئے،کمشنران لینڈ ریونیو کا اعتراضات کو مسترد کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

درخواستوں میں استدعا کی گئی ہےکہ شوگرانکوائری رپورٹ کی روشنی میں ہونے والی کارروائی کوغیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے،مزید استدعا کی گئی کہ ایف بی آر کو شوگر ملز کےخلاف کارروائی سے روکا جائے،حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اورایف بی آر کے درخواستگزار کیخلاف فیصلےاور نوٹس معطل کرنےکی بھی استدعا کی گئی ہے۔

دوسری جانب  پنجاب حکومت نے جہانگیر ترین کی شوگر ملز جے ڈی ڈبلیو کےخلاف کاررو ائی کا آغاز کرتے ہوئے اضافی پیداوار سے روک دیا۔ جہانگیرترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کئی سال سے روٹین کے مطابق کرشنگ کر رہی ہے لیکن اب پنجاب حکومت کی جانب سے جے ڈی ڈبلیو شوگرملز کو نوٹس بھجوایا گیا ہے جس میں پرانے نوٹیفکیشنز کو بنیاد بنا کر حکومتی منظوری کے بغیر کرشنگ کی استعداد بڑھانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer