سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے بھائی کے ساتھ سلوک پر دکھی

سابق وزیر اعظم نواز شریف اپنے بھائی کے ساتھ سلوک پر دکھی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیر اعظم  محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ   شہبازشریف کے ساتھ سلوک پر دکھی ہوں، جو کچھ ہورہا ہے اس سے ہمارے جذبے اور بڑھے ہیں، انشاءاللہ ہم اپنی جدوجہد مزید تیز کریں گے ہمیں اس پرفخر ہے کہ ہمارے ساتھی جرات سے حالات کا مقابلہ کررہے ہیں۔

 مسلم لیگ ن کی  ’سی۔ای۔سی‘ سے خطاب  کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے بچوں کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے، تاریخ میں ایسا سیاہ رویہ نہیں ہوا ، شہبازشریف نے بے مثال جرات وبہادری اور استقلال کا مظاہرہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کو سیلوٹ کرتا ہوں کہ انہوں نے دیانتداری سے قوم اور ملک کی خدمت کی ، شہبازشریف نے پنجاب میں دن رات محنت کرکے بجلی کے کارخانے لگائے، شہبازشریف، خواجہ آصف اور شاہد خاقان عباسی اور ٹیم کے سر یہ سہرا ہے اسحاق ڈار نے وسائل مہیا کئے، قوم کی خدمت پر اس ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ان سرکاری افسران کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے توانائی کی قلت ختم کرنے میں کردار ادا کیا۔

نواز شریف  نے کہا ہے کہ  شہبازشریف مرد میدان ہیں، انہوں نے مشکلات کے سامنے سرنہیں جھکایا شہبازشریف نے ہمارے بیانیے کو تقویت دینے میں کردار ادا کیا اپنے بھائی پر بہت فخر ہے جس نے وفاداری اور نظریاتی وابستگی کی مثال قائم کی،گرفتار تو عاصم سلیم باجوہ کو ہونا چاہئے تھا لیکن گرفتار شہبازشریف کو کرلیاگیا ،عاصم سلیم باجوہ نے اربوں روپے کیسے بنالئے؟ اس کا حساب کسی نے نہیں پوچھا عاصم سلیم باجوہ کو کلین چٹ دے دی گئی، جس طرح ثاقب نثار نے بنی گالہ کو دے دی تھی، باطل کے خلاف کھڑے ہوں تو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا، یہ ہمارے دین کی تلقین ہے مشکل کو برداشت کرکے کردار اد اکریں گے تو قوم کو تمام مصیبتوں سے نجات مل جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ  ظلم، زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا قوم نے فیصلہ کرلیا تو تبدیلی سالوں میں نہیں چند مہینوں اور ہفتوں میں آئے گی تبدیلی ضرور آئے گی ،سلیکٹڈ وزیراعظم کو لے آئے ہیں جو نااہل اور پاگل آدمی ہے، جسے لائے ہیں اس کا ذہن خالی ہے، پچھتا تو رہے ہوں گے، آپ لائے، آپ کو ہی جواب دینا ہوگا یہ بندہ تو قصور وار ہے ہی لیکن لانے والے اصل قصور وار ہیں، اس کا جواب بھی انہیں ہی دینا ہوگا پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ اس کا جواب دینا ہوگا۔

 روزانہ بنیادوں پر پارٹی کو دستیاب رہوں گا، پارٹی جو فرض سونپے گی، ادا کروں گا آپ کی مشاورت کا منتظر ہوں کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے کیا حکمت عملی ہونی چاہئ،ے حافظ حفیظ الرحمٰن اور راجہ فاروق حیدر کو بھی بہت سلام کرتا ہوں، ان کی رائے بہت اہم ہے۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer