آزاد خالصتان کیلئے ریفرنڈم کا دوسرا مرحلہ، کینیڈا میں ووٹروں کی طویل قطاریں

Second Khalistan vote, Sikh diaspora, Sikhs For Justice, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: کینیڈا  کے شہر ویکنوور میں  آزاد  خالصتان ریفرنڈم کے لیے ووٹنگ کا  آغاز  ہوگیا ہے۔

برٹش کولمبیا کے شہر  وینکوور میں  گرو نانک سنگھ سکھ گوردوارے میں ووٹنگ کا آغاز  ہو گیا ہے، آزاد خالصتان کے لئے ریفرنڈم کا  آج دوسرا مرحلہ ہے۔  اس ریفرنڈم کا اہتمام امریکہ میں قائم سکھوں کی تنظیم  سکھ فار جسٹس نے کیا ہے۔ اس ریفرنڈم کا نتیجہ کچھ بھی ہو اس کو تسلیم کرنا بھارت پر لازم نہیں تاہم اسے دنیا میں بھارت میں شامل پنجاب کے سکھ باشندوں کی اجتماعی رائے کی حیثیت سے خصوصی اہمیت ملنے کی توقع ہے۔ 

یہاں 10 ستمبر کو  آزاد خالصتان ریفرنڈم کےپہلے مرحلے میں 1 لاکھ 35 ہزار ووٹ ڈالےگے تھے، آج ہونے والے ریفرنڈم میں زیادہ تعداد میں ووٹ پڑنے کی امید ہے کیونکہ ممتاز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد سے خالصتان تحریک کیلئے سکھ کمیونٹی مین حمایت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ہردیپ سنگھ کو وینکوور کے اسی گوردوارے میں قتل کیا گیا تھا جہاں آج ریدرنڈم کا انعقاد ہو رہا ہے۔ سکھ فار جسٹس کے زیر اہتمام اس ریفرنڈم کی نگرانی پنجاب ریفرنڈم کمیشن کر رہا ہے۔

کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ووٹنگ کا وقت شروع ہونے سے پہلے ہی  ووٹ ڈالنے کےلیے ہزاروں سکھ قطاروں میں موجود تھے اور دوپہر تک قطاروں میں موجود افراد کی تعداد کم نہیں ہوئی۔

گرو نانک سکھ گوردوارہ میں صبح 9 بجے سے  شروع ہونے والی ووٹنگ شام 5 بجے تک  جاری رہےگی۔  یہ ریفرنڈم 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام سکھوں کے لیے کھلا ہے جنہوں نے ابھی تک اس معاملے پر ووٹ نہیں دیا ہے۔ گزشتہ مرحلہ میں ووٹ ڈالنے والے اس مرحلہ میں دوبارہ ووٹ نہیں کر سکتے۔

گروپ کے وکیل اور ترجمان گرو پتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ستمبر میں پہلی ووٹنگ کے بعد منتظمین ہزاروں ووٹرز کی توقع کر رہے ہیں کہ ووٹنگ کا دوسرا دن ضروری سمجھا گیا۔10 ستمبر کو پچھلا  ریفرنڈم وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے اس اعلان سے چند دن پہلے ہوا  تھا کہ ہندوستانی حکومت اور  ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے درمیان ممکنہ تعلق کے معتبر  شواہد موجود ہیں۔ 

گرو پت ونت پنوں کا کہنا ہے کہ نجر کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے بارے میں کینیڈا کے الزامات نے خالصتان کی تحریک کی آواز کی حمایت کو نمایاں طور پر تقویت دی ہے۔

پنوں نے واشنگٹن ڈی سی سے کہا، "کمیونٹی واقعی اسے ایک ایسے مقام پر لے گئی ہے جہاں انہوں نے یہ یقین پیدا کر لیا ہے کہ اگر وہ بڑی تعداد میں باہر نہیں آتے تو یہ قتل و غارت جاری رہے گی۔

آذاد خالصتان کے لئے ریفرنڈم 2021 سے دنیا کے مختلف حصوں میں جاری ہے ۔ بھارت اس ریفرنڈم سے سخت خوفزدہ ہے اور اس کو خالصتان کی تحریک کو بڑھاوا دینے والے عمل کی حیثیت سے دیکھتا ہے اور اس میں سرگرم کردار ادا کرنے والے  کارکنوں کو دبانے کی کوشش کرتا ہے۔ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کو بھی اسی پالیسی کا نتیجہ مانا جا رہا ہے۔

ہردیپ سنگھ نجر کینیڈا کے ریفرنڈم کے اہم منتظم بھی تھے۔ منتظمین نے لندن، میلبورن، روم، جنیوا اور اونٹاریو میں بھی ووٹ ڈالنے کا انتظام کیا ہے۔ اس ریفرنڈم نے پچھلے سال برامپٹن میں ہزاروں لوگوں کو اور اس سال جولائی میں مسی ساگا میں ہزاروں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا تھا۔ گروپ کا حتمی مقصد 2025 میں پنجاب میں ریفرنڈم کا انعقاد کرواناہے۔