(عمران یونس)خاتون ڈپٹی رجسٹرار ڈاکٹر خدیجہ کو ہراساں کرنے پر پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کا طلباء تنظیم کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ،سکیورٹی کیمروں کی مدد سے طلباء کی نشاندہی کرلی گئی ۔
پنجاب یونیورسٹی کی ایک طلباء تنظیم نے خاتون ڈپٹی رجسٹرار ڈاکٹر خدیجہ کو جمعہ کے روز دفتر میں ہراساں کیا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے طلباء تنظیم کے خلاف قانون کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے سکیورٹی کیمروں کی مدد سے طلباء کی نشاندہی کرلی ہے۔رجسٹرار ڈاکٹر خالد خان کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ متعلقہ طلباء کے خلاف ایف آئی آر درج کرائے گی، اورمتعلقہ طلباء کو غنڈاہ گردی پر یونیورسٹی سے نکال دیا جائے گا ۔
پنجاب یونیورسٹی ایڈمن بلاک میں تعینات خاتون ڈپٹی رجسٹرار رجسٹریشن ڈاکٹر خدیجہ کو ان طلبہ نے ہراساں کیا ہے جن کیخلاف 15روز قبل ہنگامہ آرائی کرنے پر کارروائی پراسیس میں ہے ان طلبہ پر ایف آئی آر بھی درج ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب یونیورسٹی ایڈمن بلاک میں گزشتہ روز7،8طلبہ خاتون ڈپٹی رجسٹرار رجسٹریشن ڈاکٹر خدیجہ کے کمرے میں گھس گئے اور ان کو ہراساں کرتے رہے، خاتون آفیسر کو رجسٹریشن بحال کرنے کے لیے کہتے رہے اور نہ کرنے کی صورت میں انہیں سنگین نتایج کی دھمکیاں بھی دی گئیں ۔
پنجاب یونیورسٹی ایڈمن بلاک میں گھس کر خاتون آفیسر کو ہراساں کرنے پر اساتذہ اور انتظامی افسران میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے،اس ساری صورت حال پر رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی خالد خان کا کہناتھا کہ پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ ان طلبہ کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج کروانے جارہی ہے جنہوں نے یہ حرکت کی ہے خاتون آفیسر کو ہراساں کرنے والے طلبہ کا ڈیٹا بھی اکھٹا کر لیا گیا ہے۔