کورونا وائرس جراثیمی ہتھیار نہیں تھا :امریکی انٹیلی جنس رپورٹ

covid19
کیپشن: covid19
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : امریکی انٹیلی جنس اداروں نے کہا ہے کورونا وائرس جراثیمی ہتھیار نہیں تھا ۔ کورونا وائرس کے مقامِ آغاز کی نشاندہی  کا شائد کبھی نہ پتہ چل سکے۔ اسٹڈی رپورٹ جاری
 امریکا  کے خفیہ ادارے کی جانب سے  کورونا وائرس کے  حوالے سے جاری کردہ تفصیلی اسٹڈی میں کہا گیا ہے کورونا وائرس کا قدرتی طور پر پھیلاؤ اور کسی لیب سے وائرس کا غلطی سے نکل کر پھیل جانا دونوں مفروضے قابل فہم ہیں۔ تاہم  کورونا وائرس '' بائیو ویپن '' کے طور پر سامنے نہیں آیا
رپورٹ کے مطابق اس نظریے کو حامیوں کا ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی تک براہ راست رسائی نہیں اور ان پر غلط معلومات پھیلانے کا الزام ہے۔
چین نے امریکہ کے اس رپورٹ پر تنقید کی ہے۔ واشنگٹن میں امریکہ کے لیے چین کے سفیر لیو پینگیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کا کورونا وائرس کے مقامِ آغاز کو معلوم کرنے کے لیے سائنس دانوں کے بجائے انٹیلی جنس اداروں سے کام لینا ایک مکمل سیاسی مذاق ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے بہت سارے حامیوں نے کورونا وائرس کو چینی وائرس کہا تھا۔رواں ماہ عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے مقامِ آغاز کو معلوم کرنے کے لیے ایک نیا پینل تشکیل دیا تھا اور عالمی ادارہ صحت نے چین پر زور دیا تھا کہ وہ ابتدائی کورونا کیسز کا ڈیٹا فراہم کرے۔
کورونا وائرس کے بارے میں گُمان یہ کیا جاتا ہے کہ یہ 2019 میں چین کے شہر ووہان کی ایک ایسی مارکیٹ سے پھیلا جہاں زندہ جنگلی جانور فروخت کیے جاتے تھے۔