عیسیٰ ترین: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ 8 فروری کو پیپلز پارٹی اپنی حکومت بنانے جارہی ہے، ہم بے نظیر بھٹو کارڈ کی طرح یوتھ کارڈ لے کر آئیں گے۔ پاکستان پیپلز کی مخالف کوئی سیاسی جماعت نہیں، پیپلزپارٹی کی مخالف غربت ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں یوم تاسیس کے موقع پر ہونے والے جلسے میں آصف زرداری نے اپنی پگڑی بلاول کو پہنا دی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ آج ہم بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس منا رہے ہیں، جب ذوالفقار علی بھٹو نے اس پارٹی کی بنیاد رکھی تو انھوں نے ایک نیا طرز سیاست متعارف کروایا۔ قائد عوام نے ایسی سیاست کی بنیاد رکھی جس میں مزدوروں کو عزت اور کسانوں کو حق دلوایا گیا۔ قائد عوام نے اس ملک کو آئین سے لے کر آئٹم بم بھی دیا، قائد عوام نے دنیا کو دکھایا پاکستان کا اصل چہرہ بھٹو ہے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ نے جب سیاست میں قدم رکھا تب آمریت کا دور تھا، آمریت کے دور میں عوام سے جمہوریت کا حق چھینا گیا۔ آمریت کے دور میں بھی نیا طرزِ سیاست کا آغاز کیا، محترمہ نے اکیلے آمریت کا مقابلہ کیا، محترمہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم تھی، محترمہ چاہتی تو آمریت کے حامیوں کو پھانسی چڑھا سکتی تھی۔ محترمہ نے انتقام کے اوپر عوامی خدمت کو پزیرائی دی، محترمہ نے کر کے دکھایا کے اصول کی سیاست کیسے کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جب صدر زرداری نے صدارتی عہدہ سنبھالا تب وہ بھی انتقام لے سکتے تھے، صدر زرداری چاہتے تو جنہوں نے انھیں جیل میں ڈالا ان سے انتقام لیتے، صدر زرداری نے روایت کو برقرار رکھتے ہوئے نفرت کی سیاست ختم کر کے نئی طرز سیاست متعارف کروایا، صدر زرداری نے پورے ملک کو ساتھ ملایا۔ صدر زرداری نے اٹھارہویں ترمیم کو لا کر عوام تک اسکا حق پہنچایا، صدر زرداری نے سی پیک پر کام کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، صدر زرداری نے گندم ایکسپورٹ کرکے زرمبادلہ کمایا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ایک بار پھر پاکستان کو نئی سوچ کی ضرورت ہے، پاکستان کو پرانے طرزِ سیاست کو خیر باد کہنا ہوگا، ایسی سیاست کی ضرورت ہے جس میں اتحاد کے بارے میں سوچیں تقسیم کا نہیں، ایک ایسے طرز سیاست کی ضرورت ہے جس میں عوام کو معاشی بد حالی سے نکالا جائے۔ پاکستان پیپلز ایک بار پھر نئی طرزِ سیاست شروع کرنا چاہتی ہے، پاکستان پیپلز کی مخالف کوئی سیاسی جماعت نہیں، پیپلزپارٹی کی مخالف غربت ہے۔ پاکستان پیپلز ہمیشہ پسماندہ طبقہ کا خیال رکھتی ہے، پاکستان پیپلز عوام کی نمائندگی کرتی ہے، پاکستان میں نئی سیاست کے ساتھ معاشی چارٹر کی ضرورت ہے، پیپلزپارٹی پیپلز معاشی چارٹر لے کر آئے گی تاکہ غربت کا خاتمہ ہوسکے، پیپلز آنے والے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ ہم بے نظیر بھٹو کارڈ کی طرح یوتھ کارڈ لے کر آئیں گے، نوجوانوں کے دکھ درد کو بخوبی اندازہ ہے، اس یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کے لئے تعلیم کا فروغ ممکن ہوسکے گا، یوتھ کارڈ کی طرح دو اور کارڈ لے کر آئیں گے۔ ہمارا ماننا ہے کہ کسانوں کی خوشحالی سے پاکستان کی خوشحالی ہے، کسانوں کے سبسڈائز کسان کارڈ لے کر آئیں گے، کسان کارڈ سے کسانوں میں خوشحالی آئے گی۔ کسان کارڈ کی طرح مزدور کارڈ بھی لے کر آئیں گے، مزدور کی مشکلات آسان کرنے کے لیے کارڈ کردار ادا کرے گا، مزدور کا مطلب اس ملک میں موجود ہر محنت کش انسان ہے، محنت کرنے والوں کے مزدور کارڈ کے ذریعے خوشحالی لائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہیلتھ کے شعبے میں کام کرنے کے لیے کراچی کے این آئی سی وی ڈی کو دنیا کا سب سے بڑا مفت ہسپتال بنا دیا، این آئی سی وی ڈی سے پورے صوبے کی عوام استفادہ حاصل کر رہی ہے، بلوچستان میں وزیراعلیٰ بنا کر یہ سارے کام بلوچستان کی عوام کے لیے بھی کریں گے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو صدر زرداری کا خواب پورا کروں گا، صدر زرداری کا ایران پاکستان گیس لائن کا خواب پورا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ مہنگائی لیگ بن چکی ہے، یہ لوگ مہنگائی کے شو باز بن چکے ہیں، ہمیں موسمی جمہوریت پسند نہیں، ہم حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں آئین کی عزت ہمیشہ کرتے ہیں۔ اٹھارہویں ترمیم کے خلاف بولنے والے صوبوں کے وسائل پر ڈاکہ مارنا چاہتے ہیں، پیپلزپارٹی اٹھارہویں ترمیم کے خلا سازش کو ختم نہیں ہونے دے گی۔ فروری کے انتخابات کے لئے ہمیں چھوڑ کر کوئی بھی سنجیدہ نہیں۔
دوسری جانب سابق صدر آصف آصف علی زردار ی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زبان خلق کو نقارہ خدا سمجھو،ہم نے بلوچستان والوں کو بلوچستان کا مالک بنانا ہے، پاکستان میں ہر خوبی ہے اور بلوچستان پاکستان کا دل ہے،اسلام آباد کو نظر نہیں آتا کہ بلوچستان پاکستان کو دل ہے،پیپلزپارٹی کو معلوم ہے کہ بلوچستان ہمارا دل ہے،پاکستان پیپلزپارٹی نے بلوچستان والوں کو انکو انکی زمین کا مالک بنانا ہے،بلوچستان کی ہر چیز اسکی ہے،ہم نے بلوچستان کو پانی پہنچانا ہے،ہمارے پاس فارمولہ موجود ہے کس طرح بلوچستان کی خدمت کرنی ہے۔ بلوچستان کی دھرتی میں ایک بہت بڑا دکھ پھیلا ہے، بلوچستان کی ہر چیز کا مالک عوام کو بنایاہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیلوں میں بھی بلوچستان اور پاکستان کیلئے خواب دیکھے، میرا کام آپ اور آپ کے بچوں کیلئے خواب دیکھنا ہے۔ بلاول بھٹو نے نوجوان وزیر خارجہ بن کر پاکستان کی عزت بڑھادی، بلاول کو آج لوگ اسکی اپنی شناخت سے جانتے ہیں، ہرموسم میں، ہر دور میں بلاول کی تربیت اور مدد کرنی ہے، بلاول کو نوجوانوں کا لیڈر بنانا ہے، بلاول کو ہم نے آنے والے کل کا لیڈر بنانا ہے،ہم دیکھیں گے کہ پاکستان کمزور نہیں،پاکستان کو ہم اپنے پیر پر کھڑا کریں گے،کوئی قوم خود نہیں بڑھتی اسے لیڈر کی ضرورت ہوتی ہے۔ مجھے پیپلز کے ورکرز پر ناز ہے۔
سابق صدر نے کہا کہ سندھ میں کم سے کم تنخواہ ہم نے 35 ہزار کی،مہنگائی اتنی ہے کہ عوام کا اس تنخواہ میں گزارا نہیں،ہماری سوچ ہے کہ پاکستان کو بہترین ملک بنانا ہے،پاکستان کو ایک عظیم ملک ہم مل کر بنائے گے۔