ویب ڈیسک: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سینیٹر اعظم سواتی کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کے کیس کا تحریری حکم جاری کر دیا۔
عدالت قرار دیا کہ اعظم سواتی نے پراسیکوشن کی بدسلوکی یا بدتمیزی کی شکایت نہیں کی، عدالت نے حکم جاری کیا کہ آئندہ سماعت پر پمز ہسپتال سے اعظم سواتی کا طبی معائنہ کروایا جائے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر کی جانب سے سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا گیا۔ جس میں کہا گیا کہ اعظم سواتی کی حاضری گزشتہ روز ویڈیو لنک کے ذریعے لگائی گئی، تفتیشی افسر کے واٹس ایپ نمبر کے ذریعے ویڈیو کال ہوئی، ویڈیو کال کے ذریعے اعظم سواتی کی حاضری یقینی بنائی گئی، اعظم سواتی نے دوران حراست کسی بدتمیزی یا بدسلوکی کی شکایت نہیں کی۔
تحریری حکم نامہ میں مزید کہا گیا کہ آئندہ سماعت پر پمز ہسپتال سے اعظم سواتی کا طبی معائنہ کروایا جائے، طبی معائنہ کے بعد اعظم سواتی کو عدالت پیش کیا جائے، اعظم سواتی کے چار روزہ جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جاتی ہے، تین دسمبر تک ملزم کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ میں توسیع پر اعتراض نہیں کیا، اعظم سواتی کے وکیل نے اپنے موکل سے متعلق سیکیورٹی خدشات سے عدالت کو آگاہ کیا، سپیشل پراسیکیوٹر کی اعظم سواتی کو پیش نہ کرنے کی درخواست کی مخالفت کی۔