برطرفی کے 10سال بعد جج بحال، ایک برطرف

Lahore high court
کیپشن: Lahore high court
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نے ایک برطرف سول جج دس سال بعد بحال، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو مس کنڈیکٹ اور کرپشن الزامات پر جبری ریٹائر اور ایک سول جج کو ملازمت سے برطرف کردیا۔
،لاہور ہائیکورٹ نے محمد خالد فاروق کو سول جج کم مجسٹریٹ کے عہدے پر بحال کردیا، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری ،محمد خالد فاروق کو برطرفی کی تاریخ بیس ستمبر 2011 سے بحال کیا گیا  ہے،سول جج کو سول کورٹ لاہور میں آفیسر آن سپیشل ڈیوٹی تعینات کردیا گیا، پنجاب سب آرڈینٹ ڈسٹرکٹ جوڈیشری سروس ٹربیونل نے سول جج کی اپیل منظور کی تھی ،سروس ٹربیونل نے سول جج کو برطرفی کے روز سے بحال کرنے کا فیصلہ دیا تھا

 دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے کرپشن ، مس کنڈیکٹ کے الزامات ثابت ہونے پر ایڈیشنل سیشن جج محمد عامر حبیب کو جبری ریٹائر کردیا ،ایڈیشنل سیشن جج محمد عامر حبیب اس وقت لیاقت پور میں تعینات تھے،انکوائری اور ذاتی شنوائی کا موقع دینے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج محمد عامر حبیب اپنی بے گناہی ثابت نہ کرسکے ،لاہور ہائیکورٹ نے کرپشن و نااہلی الزامات ثابت ہونے پر سول جج عہدے سے فارغ کردیا ہے۔

سول جج شرافت علی ناصر کو نوکری سے فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، نوٹفکیشن کے مطابق سول جج شرافت علی ناصر کیخلاف 2014ء کی کرپشن کی شکایت پر الزامات ثابت ہوئے، شرافت علی ناصر کو قانون کے مطابق وضاحت و دفاع کے تمام مواقع فراہم کیے گئے،