غیرملکی کھلاڑی پی ایس ایل 6 میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے منتظر

30 May, 2021 | 01:14 PM

Sughra Afzal

نشترپارک (حافظ شہباز علی) نامورغیرملکی کرکٹرز پی ایس ایل سکس میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے منتظرہیں کئی رکاوٹوں کے باوجود ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 6 کا حصہ بننے والے دنیا کے معروف غیرملکی کرکٹرز متحدہ عرب امارات کے دارلحکومت میں اکٹھا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ 

یہ نامور کھلاڑی لیگ کے بقیہ میچز میں اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے ذریعے مداحوں کی دل جیتنے کے منتظرہیں، نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کے  میچز میں اعلیٰ معیار کے کرکٹ مقابلے دیکھنے کو ملے تھے، معیاری کرکٹ مقابلوں کا یہی تسلسل شیخ زید اسٹیڈیم ابوظہبی میں بھی دیکھنے کو ملے گا، دنیائے کرکٹ میں ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ کی حیثیت سے پہچانے جانے والے متعدد غیرملکی کرکٹرز بھی لیگ کے بقیہ میچز میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

نیوزی لینڈ کے اوپنر مارٹن گپٹل اور آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین عثمان خواجہ اور آل راؤنڈر جیمز فالکنر پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ میں شرکت کررہے ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز کے آل راؤنڈر آندرے رسل، فیڈل ایڈوارڈز وکٹ کیپر بیٹسمین جانسن چارلس کی ایچ بی ایل پی ایس ایل میں واپسی ہوئے ہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے بیٹسمین عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ متعدد  رکاوٹوں اور حالیہ چیلنجز کے باوجود ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کا منعقد ہونا کھلاڑیوں اور شائقین کرکٹ کے لیے ایک اچھی خبر ہے، یہ بہت مشکل وقت ہیمگر ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ان حالات میں کوئی بھی امور  ماضی کی طرح ہموار انداز سے نہیں نمٹائے جاسکتی تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ ایونٹ کے منتظمنین اس محدود وقت میں ایونٹ کے انعقاد ممکن بنا رہے۔

انہوں نے کہا کہ اس پس منظر میں وہ اس لیگ کا حصہ بننے اور یہاں   اپنے پیدائشی شہر سے تعلق رکھنے والی فرنچائز کی نمائندگی کرنے پر بہت پرجوش ہیں ،وہ لیگ میں یونائیٹڈ کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالنے کے منتظر ہیں، اپنے آبائی شہر سے تعلق رکھنے والی فرنچائز ، اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرنا ان کے لیے اعزاز ہے،وہ اپنے والدین سے اس شہر اور یہاں کے باسیوں کی دلچسپ کہانیاں سن چکے ہیں ، وہ سرخ اور گولڈن رنگ کی کٹ زیب تن کرکے میدان میں اترنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔

عثمان خواجہ نے مزید کہا کہ ہماری ٹیم نے کراچی میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، ہماری ٹورنامنٹ کے پلے آف مرحلے میں رسائی کے امکا نات موجود ہیں، وہ کپتان شاداب خان اور ٹیم مینجمنٹ کی جانب سے دیئے گئے ہر ٹاسک کو مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

جانسن چارلس کا کہنا ہے کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ، ایونٹ میں شریک کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع فراہم کرتی ہے، یہاں فیلڈنگ کا معیار بہت شاندار ہوتا ہے اور ایونٹ کے دوران پاکستانی باؤلرزحریف بلے بازوں کوبہت  ٹف ٹائم دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے  سال  میں کہ جب آئی سی سی مینز ٹی ٹونٹی ورلڈکپ بھی شیڈول ہے ،   ایچ بی ایل پی ایس ایل 6 کے یہ بقیہ میچز تمام کھلاڑیوں کو یہاں اسکواڈز کے ساتھ موجود معیاری کوچز اور مینٹورز کی زیرنگرانی اپنی صلاحیتیں  نکھارنے کا موقع بھی فراہم کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایسے اسکواڈ کا حصہ ہیں کہ جو محمد رضوان کی قیادت میں میدان میں اترے گا، محمد رضوان نے گزشتہ چند ماہ میں تینوں طرز کی کرکٹ میں شاندار کارکرکردی کا مظاہرہ کیا ہے۔

مارٹن گپٹل کا کہنا ہے کہ وہ پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کا حصہ بن رہے ہیں، وہ لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں دفاعی چیمپئن کراچی کنگز کی نمائندگی کے لیے پرجوش ہیں۔ بلاشبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل ایک معیاری  ٹورنامنٹ ہے اور وہ اس لیگ میں کراچی کنگز کے ساتھ اپنے سفر کے آغاز پر خوش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  عماد وسیم اچھے کپتان ہیں، جو دنیا بھر میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ  کھیلنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ، میں ٹاپ آرڈر میں  بابر اعظم کے ساتھ بیٹنگ کا منتظر ہوں ، وہ ایک بہترین بیٹسمین ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ شرجیل خان اور محمد عامر جیسے ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ کھلاڑیوں کی موجودگی میں کراچی کنگز سے ٹائٹل کے کامیاب دفاع کی امید ہے۔

جیمز فالکنر کا کہنا ہے کہ وہ پہلی مرتبہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں  شرکت کے منتظر ہیں،لاہور قلندرز میں شاہین شاہ آفریدی اور فخر زمان جیسے باصلاحیت کرکٹرز موجود ہیں،  اس لیگ نے بہت سے نئے کرکٹرز کو تراشا ہے، جس نے صرف چھ سالوں میں اس لیگ کے دنیا بھر میں موجود مداحوں کی تعداد میں بہت اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس لیگ کی بدولت کئی باصلاحیت نوجوان کرکٹرز آج پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ ہیں، لیگ کے چھٹے ایڈیشن کے ابتدائی 14 میچز میں ایسے کئی نوجوان کرکٹرز جلوہ گر ہوئے کہ جو اپنی صلاحیتوں کی بدولت شائقین کرکٹ کی توجہ کا مرکز بنے، وہ انفرادی طور پر لیگ میں متاثرکن کھیل کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

فیڈل ایڈوارڈز کا کہنا ہے کہ ان مشکل اور غیریقینی حالات میں چھ ٹیموں کو ایک جگہ اکٹھا کرکے ایک معیاری ٹورنامنٹ کا انعقاد کرنا کوئی آسان ٹاسک نہیں ہے، انہیں کوئی شک نہیں ہے کہ ماضی کی طرح ایچ بی ایل پی ایس ایل کا یہ ایڈیشن بھی شائقین کرکٹ کو اپنی ٹی وی اسکرینز سے جڑے رہنے پر مجبور کرے گا۔

ویسٹ انڈین کرکٹر نے کہا کہ انہوں نے اس ٹورنامنٹ کے بارے میں بہت سی اچھی باتیں سنی ہیں اور وہ لیگ کے چھٹے ایڈیشن میں پشاور زلمی کی نمائندگی کے لیے بہت پرجوش ہیں۔

آندرے رسل کا کہنا ہے کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے افتتاحی ایڈیشن کی فاتح اسلام آباد یونائیٹڈ کے اسکواڈ کا حصہ بننا ان کیکرکٹ  کیرئیر کے چند یادگار لمحات میں شامل ہے، یہ ایک ایسا ٹورنامنٹ ہیجہاں بننے والی دوستیاں ایک طویل عرصہ قائم رہتی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ 2019 میں انہوں نے ملتان سلطانز کو جوائن کیا تھا مگر انہیں لیگ میں آمد کے وقت زیادہ کچھ نہیں کرنا پڑا کیونکہ ایچ بی ایل پی ایس ایل ایک فیملی کی طرح ہے جو ہر آنے والے کو خوش آمدید کہتی ہے۔

آندرے رسل نے کہا کہ وہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم میں شامل اپنے ساتھیوں کو جلد جوائن کرنے کے منتظر ہیں، کوئی شک نہیں پرپل فورس کپتان سرفراز  احمد کی زیرقیادت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مزیدخبریں