(قیصر کھوکھر)حکومت نےورک چارج ملازمین کو نوید سنا دی، حکومت پنجاب نے ورک چارج ملازمین کو ریگولر کرنےکافیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ورک چارج ملازمین کو ریگولر کرنے کے لیےایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں قائم کمیٹی نےسفارشات پیش کر دیں،15ہزار ورک چارج ملازمین کوورک چارج مین کا درجہ دینےکافیصلہ کر لیا گیا، حکومت پنجاب کے مطابق رولز میں نرمی کرکےورک چارج ملازمین کوریگولر کیاجائیگا، حکومت پنجاب نےورک چارج ملازمین کا دیرینہ مطالبہ منظور کرلیا۔واضح رہے قبل ازیں ورک چارج ملازمین کو مستقل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا،ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شوکت علی نے اس سلسلہ میں اجلاس شروع کئے تھے جس پر انہوں نےتمام محکموں سے ان پٹ لی، ورک چارج ملازمین کو ورک مین میں تبدیل کر کے مستقل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
جس پرحکومت پنجاب کا کہنا تھا کہ اس سلسلہ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری اپنی سفارشات جلد وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ارسال کریں گے اور وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد ان ملازمین کو مستقل کر دیا جائے گا۔اب پھر ورک چارج ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ رواں سال2020 کے شروع میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ورک چارج ملازمین کو بھی مستقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔پنجاب حکومت کی نئی پالیسی کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ورک چارج ملازمین کو مستقلی کے لیے عدالت سے رجوع نہیں کرنا پڑے گا، پنجاب حکومت نے بارہ سو ورک چارج اے اینڈ جی کلاس کے رولز میں نرمی کردی۔ ورک چارج ملازمین کے لیے عمر اور اشتہار کی پابندی ختم کردی گئی جس سے کلاس فور کے گریڈ ایک سے گریڈ پانچ تک کے ورک چارج ملازمین مستفید ہوسکیں گے۔پنجاب حکومت کی منظوری کے بعد ایم سی ایل، ایس ڈبلیو ایم اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ملازمین ریگولر ہو جائیں گے۔