قیصر کھوکھر: عدالتی احکامات کے باوجود محکمہ بلدیات ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھ گیا، بلدیاتی اداروں کی بحالی کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی احکامات کے باوجود محکمہ بلدیات ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھ گیا ہے۔ بلدیاتی اداروں کی بحالی کے احکامات پر تاحال عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ محکمہ بلدیات بلدیاتی اداروں کے ملازمین کو بھی بڑے پیمانے پر تقسیم کر چکا ہے،جس کے باعث ابھی تک محکمہ بلدیات کی جانب سے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا نوٹیفکیشن ہی جاری نہیں کیا گیا۔
محکمہ بلدیات نے یونین کونسل اور ضلع کونسل کو بھی تاحال بحال نہیں کیا۔ محکمہ بلدیات کی جانب سے پرانے نظام کے تحت ملازمین کی واپسی کا بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے بلدیاتی نمائندے درمیان میں ہی لٹک کر رہ گئے ہیں۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے چند روز قبل بلدیاتی اداروں کی بحال کا حکم جاری کیا تھا۔
دوسری جانب سابق ڈپٹی میئرز کا کہنا تھا کہ بلدیاتی حکومت پنجاب فوری طور بلدیاتی ادارے بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔ گیند حکومت پنجاب کے کوٹ میں ہے فراغ دلی کا ظاہرہ کرنا ہوگا۔ امید ہے کہ پنجاب حکومت عدلیہ کے فیصلے کی روشنی میں مکمل اختیارات دیئے جائیں گے۔ حکومت پنجاب عدالت عظمی من وعن تسلیم کرے گی، شہر کی صفائی کے بگڑے ہوئے نظام کو ٹھیک کریں گے۔
سابق بلدیاتی نمائندوں کا مزید کہنا تھا کہ چار مئی 2019 کو منتخب بلدیاتی نمائندوں کو گھر بھیجا گیا لیکن سپریم کے بلدیاتی اداروں کے بحالی کے حکم کے بعد سابق بلدیاتی نمائندے کو کس قانون کے تحت کام کی اجازت دینے سمیت کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔