(زاہد چودھری) جعلی اور غیر معیاری ادویات کی فروخت کو روکنے اور کوالٹی ادویات کی جانچ پڑتال کیلئے بنائی گئی ڈرگ ٹیسٹنگ اینڈ ریسرچ لیب کو فعال کر دیا گیا، ڈرگ ٹیسٹنگ لیب کوگزشتہ روز محکمہ صحت حکومت پنجاب کے حوالے کر دیا گیا۔
وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد اور وزیر صنعت میاں اسلم اقبال نے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں قائم جدید ڈرگ ٹیسٹنگ اینڈ ریسرچ سنٹر کا دورہ کیا، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ زاہد اختر زمان سمیت ہیلتھ اور انڈسٹریل اسٹیٹ کے حکام موجود تھے،صوبائی وزراء نے ڈرگ لیب کا دورہ کیا اور ادویات کا معیار جانچنے کیلئے موجود سٹیٹ آف دی آرٹ سہولت کا مشاہدہ کیا۔
اس موقع پر ڈرگ لیب کو محکمہ پرائمری ہیلتھ کے حوالے کرنے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کیے گئے، صوبائی وزراءکو بریفنگ دیتے ہوئے ڈرگ لیب کے حکام نے بتایا کہ دو سال سے بجٹ نہ ملنے کے باعث لیب غیر فعال ہے جس کی ذمہ دار سابقہ حکومت ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈرگ لیب سندر آئی ایس او سرٹیفائیڈ ہے اور جلد اس کو ڈبلیو ایچ او سے بھی سرٹیفائیڈ لیب کا درجہ مل جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں جو فارما سیوٹیکل کمپنیاں موجود ہیں ان کی بائیو ایکولینس ترجیح پر کی جائے گی، ڈرگ لیب میں بین الاقوامی معیار کے مطابق ادویات کی جانچ ہوگی تاکہ ادویات کا معیار یقینی بنانے کے ساتھ ان کی ایکسپورٹ بھی بڑھائی جاسکے۔