شہر کے سینکڑوں فلٹریشن پلانٹس سے متعلق اہم انکشاف

فلٹریشن پلانٹس،لاہور،غیر فعال،بارہ دری،ڈیفنس،یوحنا آباد
کیپشن: water Filteration plant,file photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) لاہور میں شہریوں کے لئے لگائے گئے صاف پانی کے 250 سے زائد فلٹریشن پلانٹس غیر فعال ہونے کا انکشاف،پبلک ہیلتھ انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے لگائے گئے فلٹریشن پلانٹس لگائے گئے تھے ۔سابق دور حکومت میں بھی غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کو فعال کرنے میں کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا ۔

وزیر اعلی پنجاب کو لاہور میں فلٹریشن پلانٹس پر دی گئی رپورٹ میں غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کے حقائق سامنے آئے جس میں صرف لاہور شہر کے اندر مختلف علاقوں میں 250 سے زائد فلٹریشن پلانٹس بند ہیں ۔دستاویزات کے مطابق خلیق نگر ، دلو خورد ،یوحنا آباد ، بارہ دری بیٹیاں روڈ ،گورنمنٹ ہائی سکول ہئیر میں فلٹریشن پلانٹس غیر فعال ہیں ۔

محلہ کھڈیاں والا ہیر ،کماہاں ،مئیو محلہ ،اظہر ٹاون ،نظام دین چوک ،ڈیفیس گارڈن میں فلٹریشن پلانٹ غیر فعال ،اعوان ٹاؤن ،ٹیپو سلطان پارک اتاری ، لدھڑ ہسپتال سمیت دیگر علاقے بھی شامل ہیں ۔ محکمہ ہاؤسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ انجئنرنگ پنجاب کے حکام کا کہنا ہے کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی کو غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کی بحالی کا ٹاسک سونپ دیا گیا ہے ۔
شہر میں غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کو فعال کرنے کے لیے باقاعدہ ورکنگ شروع کردی ہے ۔ان کا کہنا ہے ان غیر فعال فلٹریشن پلانٹس کو فعال کرنے کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کا بجٹ درکار ہے جس کے لیے حکومت سے جلد فنڈ کے اجرا کی استدعا کی گئی ہے۔