ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس محمد قاسم خان کا تاریخ ساز دور

LHC-Chief-Qasmi Khan
کیپشن: LHC-Chief-Qasmi Khan
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان 5 جولائی کوریٹائر ہو جائیں گے، جسٹس محمد قاسم خان کا بطور جج اور چیف جسٹس ہائیکورٹ دور تاریخ ساز رہا، جسٹس محمد قاسم خان نے بطور جج ہائیکورٹ تاریخ ساز فیصلے دیئے اور قانونی اصول طے کیے۔

جسٹس محمد قاسم خان فروری 2010ء میں ہائیکورٹ کے جج تعینات ہوئے اور 19 مارچ 2020ء کو چیف جسٹس کا حلف اٹھایا، جسٹس محمد قاسم خان نے ہائیکورٹ کا جج بننے کے بعد 31 مئی تک 35 ہزار 475 کیسز کے فیصلے کیے، چیف جسٹس کی پالیسی کے تحت کورونا وبا کے دوران پرنسپل نشست پر 81 ہزار 540 کیسز نمٹائے گئے جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں ایک لاکھ 45 ہزار 53 کیسز نمٹائے گئے، چیف جسٹس کی پالیسی کے تحت کورونا کے دوران ضلعی عدلیہ میں 27 لاکھ 86 ہزار 48 کیسز نمٹائے گئے۔

چیف جسٹس محمد قاسم خان کی کاوش سے ہائیکورٹ میں 13 نئے ججز کی تقرریاں ہوئیں، چیف جسٹس محمد قاسم خان کی سربراہی میں بنچ نے بطور جج سانحہ ماڈل ٹاؤن پر دوسری جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن معطل کیا۔

چیف جسٹس نے 2018ء میں سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے اور توشہ خانہ کے تحائف کی خفیہ نیلامی کیخلاف تاریخ ساز فیصلہ دیا، چیف جسٹس نے پیٹرول بحران پر بھی تاریخی فیصلہ سنایا، چیف جسٹس نے سابق جج ارشد ملک کو ویڈیو سکینڈل کیس میں عہدے سے ہٹانے کا بھی حکم دیا۔

کورونا وبا کے دوران مالی مشکلات سے دوچار وکلاء کیلئے چیف جسٹس نے فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کیس مینجمنٹ سسٹم کی ضلعی سطح تک منتقلی کو بھی یقینی بنایا، مختلف اضلاع میں جوڈیشل کمپلیکسز کی تعمیر اور بحالی کے کام کروائے، چیف جسٹس محمدقاسم خان نے ضلعی عدالتوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا، چیف جسٹس نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات اُٹھائے اور پنجاب کے دور دراز علاقوں میں ڈرگ کورٹس کے قیام کی بھی سفارش کی، ضلعی عدلیہ کیلئے بنچ بک اور آن لائن حوالہ جات کی فراہمی بھی جسٹس قاسم خان کے احسن اقدامات میں شامل ہے۔

چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان کے اعزاز میں پانچ جولائی کو فل کورٹ ریفرنس ہوگا، جس میں عدالت عالیہ کے تمام ججز اور وکلاء رہنما شرکت کریں گے، ریفرنس میں چیف جسٹس کی خدمات کو سراہا جائے گا۔

Sughra Afzal

Content Writer