ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پتنگ بازوں کی شامت آگئی، آئی جی پنجاب نےنیا حکم دیدیا

پتنگ بازوں کی شامت آگئی، آئی جی پنجاب نےنیا حکم دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی ساہی)لاہورمیں دھاتی ڈورسےبڑھتی ہوئی اموات کے کیسز سامنے آنے پر آئی جی پنجاب نے شہرمیں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال اور دھاتی ڈورسے پتنگ بازی کرنے والوں کو قانون کی گرفت میں لانے والوں اہلکاروں کوخصوصی انعامات دینے کیساتھ ساتھ بڑی سڑکوں پررات کے اوقات میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے کر گشت کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق شہرمیں آئے روز دھاتی ڈور کی وجہ سے اموات کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔اس حوالے سے آئی جی شعیب دستگیر کی جانب سے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ شہر میں دھاتی ڈورسےاموات روکنےکیلئے اور موثر کارروائیوں کیلئے ڈرون ٹیکنالوجی کااستعمال موثر بنایا جائےاوررات کے اوقات میں خصوصی طورپر ٹیکنالوجی کے استعمال سے خونیں کھیل پر قابو پایا جائے۔اس کیساتھ ساتھ پتنگ بازوں کوپکڑنےوالےپولیس اہلکاروں کوخصوصی انعامات بھی دینےکاحکم دیاہےتاکہ پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔
آئی جی نے کہا ہے کہ رات کےوقت شہرکی بڑی سڑکوں پرخصوصی چیکنگ کی جائے کیونکہ اب تک پتنگ بازی سےزیادہ تراموات رات کوبڑی سڑکوں پرہوتی ہیں۔رواں سال دھاتی ڈورسےڈولفن اہلکارسمیت6افرادجان کی بازی ہارچکےہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں  پتنگ بازی نے چھ سالہ بچی کی جان لے لی، ساندہ میں چھ سالہ حریم فاطمہ اپنے والد کے ہمراہ گھر جا رہی تھی کہ گلے پر ڈور پھر گئی ،حریم کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئی،حریم کو میاں منشی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ جانبر نی ہوسکی۔افسوسناک واقعہ پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سےرپورٹ طلب کرلی ہے۔

ساندہ میں گلے پر ڈور پھرنے سے 6سالہ حریم فاطمہ کے جاں بحق ہونے کے معاملہ پر ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان نے ایس ایچ او ساندہ انسپکٹر شرجیل ضیاء کو فوری معطل کرکے لائن حاضر کر دیا۔ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق خان کا کہناتھا کہ ایس پیز،ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز اپنے علاقوں میں پتنگ بازی ایکٹ پر عملدرامد یقینی بنائیں۔

 پتنگ بازی سے کسی ہلاکت کی صورت میں متعلقہ افسرکے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی،والدین پتنگ بازی جیسے خونی کھیل سے اپنے بچوں کو دور رکھیں،شہری اپنی چھتوں کو اس خونی کھیل کے لِئے کسی کو بھی استعمال نہ ہونے دیں۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer