فیصلہ کو  چیلنج کریں گے، احتجاج نہیں کریں گے، قانونی جنگ لڑیں گے، شاہ محمود

Shah Mahmood Quraishi, City42, Cypher Case, Adiala Jail Rawalpindi
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  حارث وڑائچ: خفیہ ریاستی دستاویز سائفر کو پبلک کے سامنے افشا کرنے کے جرم میں دس سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد شاہ محمود قریشی نے کہا  کہ انہیں سزا سنائے جانے کا پہلے ہی پتا تھا۔ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ہم احتجاج نہیں کریں گے قانونی جنگ لڑیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے صحافیوں کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے الزام لگایا کہ قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، ہمیں اپنے ڈیفنس کونسل کھڑے نہیں کرنے دیئے گئے۔ میرا 342 کا بیان لینے سے پہلے ہی جج نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔ سزا تو ہونی تھی یہ معلوم  تھا لیکن پاکستان کی تاریخ میں اس نوعیت کا سیاسی کیس نہیں چلا۔

شاہ محمود نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کا جو فیصلہ آیا یہ تو اس سے بھی دو قدم آگے چلے گئے۔ ہم اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔سزا کے باوجود میرا ضمیر مطمئن ہے۔پاکستان کا ہمیشہ دفاع کیا ہے کرتے رہیں گے۔ زندہ یا مردہ ملتان کے قبرستان میں جاوں گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کا منصوبہ بن چکا تھا۔ میں تحریک انصاف کے ساتھ بے وفائی کرتا تو ڈارلنگ ہوتا۔

شاہ مھمود نے کہا کہ میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں ایک اور تہلکہ خیز بیان دوں گا۔سائفر کیس کی قانونی حیثیت ختم کردی گئی۔ اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے مجھے بتایا ایسی زیادتی کبھی نہیں دیکھی۔

شاہ محمود نے کہا کہ سائفر کے بعد موجودہ امریکی سفیر نے میرے ساتھ دو ملاقاتیں کیں۔ برطانیہ اور یورپی یونین کے سفارتکاروں سے ملاقاتیں ہوتی رہیں۔اگر سائفر سے سفارتی تعلقات خراب ہوتے تو یہ لوگ میرے ساتھ کیوں ملاقاتیں کرتے۔ 

شاہ محمود نے کہا کہ ہم اپنے وکلاء ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

جو اس ملک کے مائی باپ ہیں انکی حکمت عملی طے تھی۔ہماری سزا کے فیصلے کا ردعمل 8 فروری کو عوام ووٹ کے ذریعے دیں گے۔

ہم احتجاج نہیں کریں گے قانونی جنگ لڑیں گے۔

میں اڈیالہ جیل اپنی خواہش سے آیا ہوں۔ میرا موقف ہے یہ ملک اسطرح نہیں چلے گا۔ملک کو صحیح سمت میں چلانے کیلئے سیاستدانوں کو قربانی دینی پڑے گی۔ہم سے مذاکرات کئے گئے، ہم نے اگست میں الیکشن کی یقین دہانی مانگی تھی۔